حکیم الامت سچے عاشق رسول اور مخلص راہنما تھے: ڈاکٹر طاہرالقادری
اقبال کا فلسفہ اور عشق کامآخذقرآن و سنت تھے: قائد تحریک منہاج القرآن
لاہور (8 نومبر2018) قائد تحریک منہاج القرآن سربراہ پی اے ٹی ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے حکیم الامت ڈاکٹر علامہ محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ کے 141ویں یوم ولادت کے موقع پر کہا ہے کہ علامہ محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ کے کلام اور فلسفے کا مطالعہ کرنے سے ان کی شخصیت میں پنہاں عشق مصطفی ﷺ کا ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر نظر آتا ہے، وہ مفکر اسلام، حکیم الامت، شاعر مشرق، مصور پاکستان سے بڑھ کر سچے عاشق رسول ﷺ تھے۔ وہ منہاج علماء کونسل کے سینئر عہدیداران سے گفتگو کررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر علامہ محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ اپنے فلسفہ میں جدت کردار، اجتہاد، خودی اور فکر نو کے طالب نظر آتے ہیں، اسی لیے وہ بار بار فرماتے ہیں کہ قرآنی تعلیمات پر عمل پیرا ہوئے بغیر کوئی بھی مسلمان یہ عظیم مقصد حاصل نہیں کر سکتا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی شخصیت کا جتنا بھی مطالعہ کیا جائے ان کی ذات کے نئے نئے پہلو سامنے آتے ہیں، فکر اقبال کی تمام جہتیں دراصل قرآن عظیم، ہدایت رسول و عشق رسول ﷺ کی رہنمائی میں تشکیل پاتی ہیں، علامہ اقبال کے نزدیک قوم کی عظمت رفتہ کی بحالی قرآن اور صاحب قرآن حضرت محمد مصطفی ﷺ کی طرف رجوع کرنے سے ممکن ہے، انسان کے لیے رشد و ہدایت کے یہی دو منبع ہیں، پاکستان کے اسلام کے نام پر وجود میں آیا ہے، عشق رسول ﷺ اور نظریہ پاکستان ایک ہی حقیقت کے دو نام ہیں، علامہ ڈاکٹر محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ حب نبوی ﷺ اور عشق رسول ﷺ کو ایمان کی بنیاد و اساس تصور کرتے تھے، عشق رسولﷺ، صحابہ کرام سے محبت ان کی شاعری کا جزو عظیم تھا۔
انہوں نے کہا ڈاکٹر علامہ محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ اپنے کلام میں ناصرف زندگی کی نئی حقیقتوں سے آگاہ کرتے ہیں بلکہ آنے والے دور کی تصویریں بھی دکھاتے ہیں، علامہ اقبال کسی ایک دور کے شاعر اور فلسفی نہیں ہیں بلکہ انہوں نے تمام زمانوں کو اپنے افکار کے ذریعے مستفید کیا وہ قوم اور امت مسلمہ کے مخلص راہنما تھے، ان کے علم، فلسفہ اورعشق کامآخذ و قرآن و سنت تھے۔
تبصرہ