سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث پولیس افسروں کو عہدوں سے ہٹایا جانا خوش آئند ہے: عوامی تحریک
مکمل انصاف کیلئے ابھی بہت مرحلے باقی ہیں، سابق حکمرانوں نے
آخری دن تک مجرموں کا تحفظ کیا
سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کے دو پہلو ہیں ایک انتظامی اور دوسرا عدالتی: خرم نواز
گنڈا پور
شریف برادران نے اخلاقیات کی دھجیاں اڑائیں جمہوریت کو مجرموں کے تحفظ کا نظام بنا
دیا: سیکرٹری جنرل PAT
لاہور (29 اکتوبر 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث پولیس افسروں کو نواز شریف بطور وزیراعظم اور شہباز شریف بطور وزیراعلیٰ اپنے اقتدار کے آخری دن تک تحفظ دیتے رہے، سانحہ میں ملوث کچھ افسروں کو عہدوں سے ہٹایا جانا خوش آئند ہے اس سے آئین کے آرٹیکل 10-A کے مطابق فیئر ٹرائل میں مدد ملے گی، مکمل انصاف کیلئے ابھی بہت سارے مرحلے باقی ہیں۔ وہ گزشتہ روز مرکزی سیکرٹریٹ میں وکلاء رہنماؤں اور پارٹی عہدیداروں سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے دو پہلو ہیں ایک انتظامی اور دوسرا عدالتی پہلو ہے۔
انتظامی پہلو کے حوالے سے حکومت اپنا کردار ادا کر سکتی ہے اور اس ضمن میں کچھ اقدامات اٹھائے بھی گئے ہیں جبکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے عدالتی پہلو میں حکومت مداخلت نہیں کر سکتی، قانونی اور عدالتی پہلو کو ہمارے وکلاء روزانہ کی بنیاد پر دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ شریف برادران نے انسانی قتل عام کے بعد انصاف کا قتل عام بھی کیا، انہوں نے ان پولیس افسروں پر مشتمل جے آئی ٹی بنائی جو اس سانحہ میں ملوث تھے۔ دنیا میں کہیں بھی اسطرح انصاف کا خون نہیں کیا جاتا جیسے شریف برادران نے کیا۔
انہوں نے کہاکہ فوج میں اگر کسی یونٹ میں بے ضابطگی یا کوئی بھی خلاف قانون کام ہو تو اس یونٹ کے کسی افسر کو انکوائری آفیسر مقرر نہیں کیا جاتا تاکہ غیر جانبدار انکوائری کے تقاضے پورے ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ عدالت سے بے گناہی کا فیصلہ آنے تک سانحہ میں ملوث پولیس افسروں کو پہلے دن ہی عہدوں سے ہٹا دیا جانا چاہیے تھا مگر شریف برادران نے نہ صرف انہیں عہدوں سے نہیں ہٹایا بلکہ انہیں ترقیاں اور پرکشش پوسٹنگز سے نوازا اور انکے ناز نخرے اٹھائے۔ انہوں نے کہاکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ماسٹرمائنڈ مشتاق سکھیرا وفاق میں اہم عہدے پر بیٹھے ہیں اسی طرح کچھ اور افسر بھی عہدوں پر بیٹھے نظر آ رہے ہیں ہم امید رکھتے ہیں مکمل انصاف کیلئے انہیں بھی فیلڈ ڈیوٹی سے ہٹا دیاجائیگا۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ میں ملوث پولیس افسروں کے پاس ابھی بھی وقت ہے وہ سچ اگل دیں جنہیں وہ بچانے کی اب تک کوشش کر رہے ہیں وہ خود قانون کے شکنجے اور اللہ کی پکڑ میں ہیں۔ سانحہ میں ملوث پولیس افسروں کی آئینی، قانونی، اخلاقی، انسانی ذمہ داری ہے کہ وہ عدالت کے سامنے پورا سچ بولیں۔ خرم نواز گنڈاپور نے مزید کہاکہ دنیا میں بے شمار ایسی مثالیں ملتی ہیں کہ ریل کے حادثے پر اخلاقی حوالے سے وفاقی وزیر مستعفی ہوجاتے ہیں حالانکہ وہ گاڑی نہیں چلا رہے ہوتے مگر افسوس شریف برادران نے آئین، قانون کے ساتھ ساتھ اخلاقیات کی بھی دھجیاں اڑائیں اور جمہوریت کو مجرموں کے تحفظ کا نظام بنا کر رکھ دیا۔
تبصرہ