طلباء تعلیم کے ساتھ سپورٹس کی سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لیں: ڈاکٹر طاہرالقادری
قائد تحریک منہاج القرآن نے منہاج یونیورسٹی لاہور میں طلباء کے ساتھ شوٹنگ بال، فٹبال کھیلا
یونیورسٹیز قومی کھیلوں کی سرپرستی کریں، منہاج القرآن کے تعلیمی اداروں میں شجر کاری کی ہدایت
پاکستان گلوبل وارمنگ کی زد میں ہے، ہر شہری اپنے حصے کا درخت لگائے اور ماحول کو صاف بنائے
لاہور (14 اکتوبر 2018) قائد تحریک منہاج القرآن، سربراہ پی اے ٹی ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ طلباء تعلیم کے ساتھ سپورٹس کی سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لیں، مضبوط جسم میں ہی ایک مضبوط دماغ پرورش پاتا ہے، کھیلوں کا مثبت رویوں کے فروغ، معتدل فکر کی تشکیل اور کردار سازی میں اہم کردار ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے منہاج یونیورسٹی لاہور کے خصوصی دورہ کے موقع پر طلباء، پروفیسرز، لیکچررز سے گفتگو کے دوران کیا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے اس موقع پر طلباء سے ملک کر شوٹنگ بال کھیلی اور فٹبال کی زور دار ککس لگائیں، طلباء قائد تحریک کی ہٹس اور شوٹس سے محظوظ ہوتے رہے اور ہر ہٹ پر تالیاں بجا کر داد دیتے رہے، اس موقع پر منہاج یونیورسٹی لاہور کے ڈپٹی چیئرمین ڈاکٹر حسین محی الدین القادری، وائس چانسلر ڈاکٹر محمد اسلم غوری، کرنل (ر) محمد مبشر، خرم شہزاد، ناصر اقبال ایڈووکیٹ موجود تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے منہاج یونیورسٹی لاہور میں ٹرکش فنّ تعمیر کی شاہکار زیر تعمیر مسجد کے مختلف حصوں کا دورہ کیا اور کاریگروں کی ہنرمندی اور کام کی نفاست کو سراہا، قائد تحریک منہاج القرآن عظیم صوفی بزرگ قدوۃ الاولیاء حضرت پیر سیدنا طاہر علاؤ الدین الگیلانی کے مزار پر گئے، پھولوں کی چادر چڑھائی اور دعا کی۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے اس موقع پر طلباء ویونیورسٹی حکام سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ منہاج یونیورسٹی نے عصری علوم کی فراہمی کے ساتھ ساتھ سپورٹس کے شعبے کو بھی اس کا جائز مقام دیا ہے، لان ٹینس، شوٹنگ بال، بیڈ منٹن کے عالمی معیار کے کورٹس، کرکٹ اور ہاکی کے لیے میدان دیکھ کر دل بہت خوش ہوا، انہوں نے کہا کہ اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ یونیورسٹیز اور کالجز کی سطح پر قومی کھیلوں کی سرپرستی کی جائے اور پاکستان روایتی کھیلوں میں اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرے، انہوں نے کہا کہ حال ہی ایشین گیمز میں پاکستان کوئی ایک بھی طلائی، تمغہ حاصل نہیں کرسکا، یہ لمحہ فکریہ ہے، انہوں نے کہا کہ یہ ایک قومی المیہ ہے کہ آج تعلیمی ادارے خوبصورت عمارات پر تو مشتمل ہیں مگر ان میں کھیل کے میدانوں کا فقدان ہے، کمرشل ازم کے اس دور میں زمین کو صرف پیداواری ذرائع اور منافع تک محدود کر دیاگیا اور کھیل کے میدانوں کی تعمیر کو غیر منافع بخش عمل سمجھا جاتا ہے۔ اس بیمار سوچ کو ختم کرنا ہوگا۔
انہوں نے منہاج یونیورسٹی لاہور کے وائس چانسلر سے کہا کہ یونیورسٹی کے ہر خالی حصے میں درخت لگائے جائیں، منہاج القرآن کے زیراہتمام کام کرنیوالے سینکڑوں سکولوں اور کالجز میں بھی شجر کاری کی جائے، اس موقع پر انہوں نے حکومت کی طرف سے ملک گیر شجر کاری مہم اور ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کے لیے اقدامات اور عزم کو سراہا، انہوں نے کہا کہ پاکستان گلوبل وارمنگ کی زد میں ہے، پاکستان ان خطرناک ممالک کی صف میں شامل ہے جہاں گلیشئر تیزی سے پگھل رہے ہیں، جنگلات ناپید ہورہے ہیں، زرعی ملک ہونے کے باوجود درخت نہ ہونے کے برابر ہیں جس کی وجہ سے درجہ حرارت تیزی سے بڑھ رہا ہے، یہ ریاست پاکستان کے ہر شہری کا قومی فریضہ ہے کہ وہ اپنے ملک کو سرسبز و شاداب بنانے اور ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے کے لیے اپنا حصہ ڈالے۔ انہوں نے کہا کہ ہر شہری اپنے حصے کا درخت لگائے اور ماحول کو صاف بنائے۔
تبصرہ