حکومت سابق حکمرانوں کے حواری کرپٹ بیورو کریٹس فارغ کر دے: خرم نواز گنڈاپور
کرپشن کے ’’راجہ گدھ‘‘ حکومت کو نان ایشوز میں الجھا کر سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس سے بچنا چاہتے ہیں
شہباز شریف نے 2008 میں وزرات اعلیٰ کا حلف اٹھانے سے پہلے پنجاب میں 28 ہزار تبادلے کئے
شریف حکومت نے پانچ سال بلا شرکت غیرے ملک چلایا، ڈالر 95 سے 124 روپے تک پہنچایا
لاہور (10 اکتوبر 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ کرپشن کے ’’راجہ گدھ‘‘ حکومت کو نان ایشوز میں الجھا کر سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس اور احتساب سے بچنے کیلئے ہاتھ پاؤں مار رہے ہیں۔ حکومت کسی بلیک میلنگ میں نہ آئے سرکار سے تنخواہ لے کر جاتی امراء کے کرپٹ ٹولے کی نوکری کرنیوالوں کو اٹھا کر جاتی امراء میں پھینک دے۔ ہر محکمے میں ایک سے ایک بڑھ کر ایماندار افسر موجود ہے، یہ افسر کرپٹ برادران کے عتاب کا شکار رہا، حکومت انکے سر پر ہاتھ رکھے۔شہباز شریف نے 2008 میں وزیر اعلیٰ کا حلف اٹھانے سے قبل درجنوں محکموں کے 28 ہزار افسروں اور انکے ماتحتوں کے تبادلے کئے، ہر محکمے میں ہر اہم افسر کا ماڈل ٹاؤن ایچ بلاک میں بلا کر انٹرویو کیا گیا پھر انہیں تعیناتی ملی۔ موجودہ حکمران گزشتہ دس سال کھڈے لائن لگے ہوئے ایماندار افسروں کو آگے لائیں اور بے ایمانوں اور سابق حکمرانوں کے پروردہ بیوروکریٹس سے نجات حاصل کریں۔ وہ مرکزی سیکرٹریٹ میں پارٹی عہدیداروں سے گفتگو کر رہے تھے۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہاکہ شریف حکومت نے پانچ سال بلا شرکت غیرے ملک چلایا، مرضی کی پالیسیاں بنائیں اس کے باوجود حکومت کے آخری سال ڈالر 95 روپے سے بڑھ کر 124روپے کا ہو گیا تھا، نواز شریف کا سمدھی مفرور اسحاق ڈار پاکستان کی معیشت کو تباہ و برباد کر کے گیاآج اسکے منفی اثرات برآمد ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا، اینکر پرسن اور کالم نویس قوم کو تصویر کا اصل رُخ بھی دکھائیں۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ پانچ سال ملک میں لوٹ مار کے ریکارڈ بنے، سانحہ ماڈل ٹاؤن جیسے واقعات نے پاکستان کے بین الاقوامی امیج کو تباہ و برباد کیا، وہی قاتل ٹولہ آج تنقید کر رہا ہے، ان قاتلوں ا ور لٹیروں کا ٹھکانہ جیل ہے۔ انہوں نے کہاکہ شریف برادران، انکے حواری اور ان کیلئے قتل و غارت گری میں حصہ لینے والے بیوروکریٹس سانحہ ماڈل ٹاؤن کے کیس کے فیصلے سے خوفزدہ ہیں، یہ مافیا ریاست کو بلیک میل کرنا چاہتا ہے۔ موجودہ حکمران ہر قسم کی بلیک میلنگ کو مسترد کر دیں اور ان پر تگڑا ہاتھ ڈالیں۔ قوم اور اللہ کی مدد ساتھ ہو گی۔
تبصرہ