8 اکتوبر کا دن غمزدہ کر دیتا ہے، دعا ہے اللہ زلزلہ میں شہید ہونیوالوں کے درجات بلند فرمائے: ڈاکٹر طاہرالقادری
زلزلہ متاثرین کی بحالی کیلئے ملنے والے اربوں ڈالر کے عطیات کا آڈٹ ہونا چاہیے: ڈاکٹر طاہرالقادری
متاثرہ بچوں کی تعلیم و تربیت کیلئے ادارہ آغوش تعمیر کیا، داخل ہونیوالے بچے ماسٹر لیول کی تعلیم حاصل کر چکے
8 اکتوبرکے تناظر میں اہل وطن نے برادرانہ اخوت کے اظہار کا ناقابل فراموش باب رقم کیا
لاہور (8 اکتوبر 2018) قائد تحریک منہاج القرآن سربراہ پی اے ٹی ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ 8 اکتوبر 2005 کے زلزلہ متاثرین کی بحالی کیلئے ملنے والے اربوں ڈالر کے عطیات کا بھی آڈٹ ہونا چاہیے۔ 8 اکتوبر کی قدرتی آفت کے تناظر میں اہل وطن نے جہاں برادرانہ اخو ت کے اظہار کا ناقابل فراموش قومی باب رقم کیا وہاں حکومتی سطح پر بیڈ گورننس اور بے حسی بھی قابل گرفت ہے۔ 8 اکتوبر کا دن غمزدہ کر دیتا ہے، دعا ہے اللہ تعالیٰ زلزلہ میں شہید ہونیوالوں کے درجات بلند فرمائے اور پاکستان اور اسکے عوام کو ایسی آفات سے ہمیشہ محفوظ رکھے۔ وہ منہاج القرآن علما کونسل کے سینئر رہنماؤں اور ذمہ داران سے ملاقات کے دوران گفتگو کر رہے تھے۔ منہاج القرآن سیکرٹریٹ میں زلزلہ سے جاں بحق ہونے والوں کیلئے مغفرت اور بلندی درجات کیلئے دعا کی گئی۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہاکہ ادارہ منہاج القرآن کے کارکنان اور ذمہ داران کو اللہ نے یہ توفیق بخشی کہ وہ سب سے پہلے زلزلہ سے متاثرہ مقامات مظفر آباد، باغ، بالاکوٹ، راولا کوٹ اور ہزارہ پہنچے، میڈیکل کیمپس لگائے گئے خوراک کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا، منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے سینکڑوں امدادی کارکنوں نے خیمہ بستیاں آباد کیں اور انسانیت کے ناطے اپنی مدد آپ کے تحت متاثرین کی بھر پور مدد کی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ 8 اکتوبر 2005 کے زلزلہ کے متاثرین کی بحالی کیلئے امدادی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ لانگ ٹرم منصوبہ بندی بھی کی گئی اور متاثرہ خاندانوں کے یتیم بچوں کی تعلیم و تربیت اور نگہداشت کیلئے آغوش کے نام سے ایک سٹیٹ آف دی آرٹ کمپلیکس تعمیرکروایا گیا، جہاں سینکڑوں متاثرہ یتیم بچوں کو لایا گیا اور انکی تعلیم و تربیت کے جملہ تقاضے پورے کئے گئے، الحمدللہ آغوش کمپلیکس میں سینکڑوں متاثرہ بچے داخل ہوئے اور ان میں بیشتر آج اپنی اعلی تعلیم مکمل کر چکے ہیں اور باوقار انداز سے عملی زندگی میں داخل ہو رہے ہیں۔ ’’آغوش‘‘ انسانی خدمت کے بے مثال ادارے کی شکل میں اختیار کر چکا ہے اور ملک بھر کے دور دراز کے اضلاع سے تعلق رکھنے والے یتیم اور کم آمدنی والے خاندانوں کے بچے یہاں مفت اور معیاری تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
تبصرہ