سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس: تھانہ فیصل ٹاؤن پولیس نے عدالت کے حکم کے باوجود ہمارے رہنماؤں کو شامل تفتیش نہیں کیا: ترجمان عوامی تحریک
لاہور (4 اکتوبر 2018) پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان نوراللہ صدیقی نے کہا ہے کہ انسداد دہشتگردی عدالت کی ہدایت پر عوامی تحریک کے رہنما ساجد محمود بھٹی اور تنویر اعظم سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں شامل تفتیش ہونے تھانہ فیصل ٹاؤن گئے، تھانہ فیصل ٹاؤن پولیس نے انہیں شامل تفتیش نہیں کیاجو عدالتی حکم کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک کے دونوں رہنماؤں پر سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے حوالے سے درج کی گئی پولیس ایف آئی آر نمبر 510 میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے 17 جون 2014ء کے دن ماڈل ٹاؤن منہاج القرآن کے سامنے پولیس پر فائرنگ کی اور خودساختہ تفتیشی کارروائی کے ذریعے دونوں رہنماؤں کو عدالت سے اشتہاری قرار دلوا لیا۔ ترجمان نے کہا کہ گزشتہ روز دونوں رہنماؤں نے عدالت سے ضمانت کروائی اور بیان ریکارڈ کروانے اور شامل تفتیش ہونے کے لیے تھانہ فیصل ٹاؤن پیش ہوئے مگر انہیں شامل تفتیش نہیں کیا گیا۔ ترجمان نے کہا کہ عدالت کے حکم پر ساجد محمود بھٹی اور تنویر اعظم تھانہ فیصل ٹاؤن پیش ہوئے تھے، ان کا بیان ریکارڈ نہ کرنا اور شامل تفتیش نہ کرنا عدالتی حکم کی خلاف ورزی ہے، انہوں نے کہا کہ بادی النظر میں لگتا ہے کہ پولیس سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کو ہتھکنڈوں کے ذریعے التواء کا شکار بنانا چاہتی ہے اور تفتیشی مراحل کو مکمل کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔
تبصرہ