انتہاء پسندی اور دہشتگردی کا خاتمہ خطے کے تمام ممالک کی پہلی ترجیح ہونا چاہیے: ڈاکٹر طاہرالقادری
جنگ یا جنگی جنون کسی مسئلہ کا حل نہیں، حکومت سٹرکچرل ریفارمز
اور گورننس بہتر بنانے پر توجہ مرکوز رکھے
سادگی، کفایت شعاری اور بد عنوانی کو کنٹرول کرنے سے معیشت کا پہیہ پٹڑی پر چڑھے
گا: قائد تحریک منہاج القرآن
لاہور (30ستمبر 2018) قائد تحریک منہاج القرآن، سربراہ پی اے ٹی ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ انتہاء پسندی اور دہشتگردی کا خاتمہ خطہ کے تمام ممالک کی پہلی ترجیح ہونا چاہیے، سیاسی یا انتخابی مفادات کیلئے ڈیڑھ ارب سے زائد انسانوں کا جان و مال خطرے میں ڈالنے والے جنگی جنون سے باہر نکلیں۔ پاکستان کے وزیر خارجہ نے جنرل اسمبلی میں جن نکات پر روشنی ڈالی دنیا انہیں سنجیدگی سے لے، بڑی بڑی جنگوں کے فیصلے بھی بالآخر مذاکرات کی میز پر ہوتے ہیں پاکستان کی نئی حکومت امن و استحکام کیلئے بھارت سمیت خطہ کے تمام ممالک سے بات چیت چاہتی ہے اس کا خیر مقدم ہونا چاہیے۔ جنگ یا جنگی جنون کسی مسئلہ کا حل نہیں۔ وہ اپنی رہائش گاہ پر سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے حوالے سے مختلف وکلاء سے بات چیت کر رہے تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے مزید کہا کہ سادگی، کفایت شعاری اور بد عنوانی کو کنٹرول کرنے سے معیشت کا پہیہ پٹڑی پر چڑھے گا، پاکستان کو عالمی بنکوں سے نجات دلوانا ملک و قوم کی بڑی خدمت ہو گی کیونکہ اس وقت قومی آمدن کا ایک غالب حصہ سود کی ادائیگی پر خرچ ہو رہاہے اور اس وجہ سے تعلیم، صحت، انصاف کے شعبے بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔ ماضی کے حکمرانوں نے دونوں ہاتھوں سے ملک کو لوٹا اور معیشت برباد کی، ماضی کے حکمران عوام کے منتخب نمائندے نہیں بلکہ مغل بادشاہ تھے۔ ایمانداری کا تقاضا ہے کہ قومی دولت کی پائی پائی کی حفاظت اور اس کا درست استعمال کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کو سٹرکچرل ریفارمز اور گورننس کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز رکھنی چاہیے، ادارے ٹھیک اور فعال ہونگے تو ہر آدمی تک اس کے ثمرات پہنچیں گے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے یوتھ ونگ اور ایم ایس ایم کے مرکزی رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ نوجوان ملکی قوانین کا احترام کریں بالخصوص ٹریفک لاز پر عمل کریں، ٹریفک لاز کی خلاف ورزی سے اپنی یا کسی کی جان کو خطرے میں نہ ڈالیں۔ حکومتی سطح پر آلودگی کے خاتمے، شجرکاری مہم اور ٹریفک قوانین پر عملدرآمد کروانے کے حوالے سے گرمجوشی کا مظاہرہ تسلسل سے جاری رہنا چاہیے۔ قوم میں نظم و ضبط اور ڈسپلن لانے کیلئے یہ ایک اچھی پیشرفت ہے۔
تبصرہ