سب سے بڑی تبدیلی اور انقلاب مظلوم کو گھر کی دہلیز پر انصاف ملنا ہے: ڈاکٹر طاہرالقادری
سانحہ ماڈل ٹاؤن ہو یا اے پی ایس، مظلوموں کو انصاف دینا عدلیہ کی ذمہ داری ہے، اجلاس سے خطاب
سانحہ ماڈل ٹاؤن آپریشن میں ملوث پولیس افسر سچ اگل دیں یا پھر پھانسی کے پھندوں کے لیے تیار رہیں
آؤٹ آف ٹرن ترقیوں اور مالی مفادات کے لیے سرکاری عہدیدار حکمرانوں کے آلہ کار بنتے ہیں
میرٹ اور انصاف کے ذریعے خوشامدی کلچر کو جڑ سے کاٹ دیا جائے: بانی و سرپرست تحریک منہاج القرآن
لاہور (28 ستمبر 2018) تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست قائد پی اے ٹی ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن ہو یا سانحہ اے پی ایس، مظلوموں کو انصاف دینا عدلیہ کی ذمہ داری ہے، چیف جسٹس نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کا بھی نوٹس لیا اور سانحہ اے پی ایس کا بھی امید رکھتے ہیں وہ اپنی نگرانی میں مظلوموں کو مکمل انصاف دلوائیں گے، شریف برادران کی طلبی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کے لیے وکلاء سے مشاورت جاری ہے۔ وہ وکلاء سے مشاورت کے حوالے سے منعقدہ خصوصی اجلاس کے دوران گفتگو کررہے تھے۔
اس موقع پر سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی، نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ، سردار غضنفر حسین ایڈووکیٹ، مستغیث جواد حامد و دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ پہلے بھی کہا تھا بار دگر کہہ رہے ہیں سانحہ ماڈل ٹاؤن کی بربریت میں ملوث پولیس افسرسچ اگل دیںیا پھر پھانسی کے پھندوں کے لیے تیار رہیں، جن کے لیے انہوں نے بے گناہ انسانوں کو خون بہایا وہ اب ان کسے کسی کام نہیں آئیں گے، ان کے ساتھ وہ ہمدردی کے دو بول بھی نہیں بولیں گے، وہ اپنے سابق ظالم آقاؤں کے جرائم پر پردے ڈالنے کی بجائے قانون اور انصاف کی مدد کریں اور مظلوم کا ساتھ دیں، جو اصل سچ ہے وہ سامنے لائیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ظالم نظام کی وجہ سے افسران آؤٹ آف ٹرن ترقیوں اور مالی مفادات کے لیے حکمرانوں کے آلہ کار بنتے ہیں، یہ نظام اور چور بازاری بند ہونی چاہیے، میرٹ اور انصاف کے ذریعے خوشامدی اور سازشی کلچر کو جڑ سے کاٹ دیا جائے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ یہ بات تکلیف دہ ہے کہ چار سال کے بعد بھی آرمی پبلک سکول کے شہید بچوں کے والدین وعدوں پر عملدرآمد اور مکمل انصاف کے منتظر ہیں، ان کے ساتھ انصاف ہونا چاہیے، ہر مظلوم کے ساتھ انصاف ہونا چاہیے، انصاف کے بغیر کوئی ملک اور معاشرہ اپنی بنیادوں پر قائم نہیں رہ سکتا، اس ملک کا اور اس ملک کے غریب عوام کا سب سے بڑا مسئلہ ناانصافی ہے، سب سے بڑی تبدیلی اور انقلاب یہی ہے کہ مظلوم کو گھر کی دہلیز پر انصاف ملے، انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے معصوم کارکنوں کی لاشیں اٹھائی ہیں، ہم بے انصافی کے دکھ کو سمجھ سکتے ہیں، انصاف کا نہ ہونا ظلم توہے ہی لیکن انصاف کی فراہمی میں تاخیر کے ذمہ دار بھی اس ناانصافی سے بری الذمہ قرار نہیں پا سکتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ریاستی ادارے پولیس نے بے گناہوں کی جانیں لیں، ایسے تمام سرکاری عناصر کو کڑی سزائیں ملنی چاہئیں۔ فیئر ٹرائل کیلئے سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث تمام افسران کو ان کے سرکاری عہدوں سے الگ کیا جائے، وزیراعظم نے اس حوالے سے بیان دیا ہے امید ہے اس پر بلاتاخیر عمل بھی ہو گا۔
تبصرہ