حضرت امام حسین علیہ السلام قیامت تک کے لیے حق اور یزید باطل قوتوں کا نمائندہ ہے: ڈاکٹر طاہرالقادری
حضرت امام حسین علیہ السلام کی حکمرانی انسانیت کے دلوں پر ہے جو ظلم و جبرکے خلاف اٹھنے کا شعور دیتی ہے
حضرت امام حسین علیہ السلام کی جدوجہد کا مقصد مٹتی ہوئی دینی قدروں کو بچانا تھا
حسنین کریمین سے محبت دراصل حضور اکرم ﷺ سے محبت ہے: یوم عاشور پر سربراہ عوامی تحریک کا پیغام
لاہور (20 ستمبر 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ و تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے یوم عاشور پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ حضرت امام حسین علیہ السلام قیامت تک کے لیے حق اور یزید باطل قوتوں کا نمائندہ ہے۔ جس کے دل میں رتی برابر بھی ایمان باقی ہے اسے یزید کے جھوٹے قاتل، اقتدار کے لالچی اور فاسق و فاجر ہونے پر شک نہیں ہو سکتا۔ اہل بیت اطہار کے مقدس خون کی سرخی کی وجہ سے آج دین محمدی ﷺ کی کرنیں اپنی تمام توانائیوں کے ساتھ دنیا کے کونے کونے کو روشن رکھے ہوئے ہے۔ نواسہ رسول اور اہل بیت اطہار علیہم السلام پر ظلم کرنے والے دنیا میں نشان عبرت بنے اور قیامت کے دن بھی ان کا ٹھکانہ جہنم اور دردناک عذاب ہے۔ حضرت امام حسین علیہ السلام کی حکمرانی انسانیت کے دلوں پر ہے جو ظلم و جبر اور آمریت کے خلاف اٹھنے کا شعور دیتی ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے اپنے پیغام میں کہا کہ حضرت امام حسین علیہ السلام کی جدوجہد کا مقصد مٹتی ہوئی دینی قدروں کو بچانا تھا۔ حضرت امام عالی مقام کی جدوجہد نے ثابت کر دیا کہ دین کا نظم سب سے بڑھ کر ہے۔ اللہ کے راستے میں جانوں کے نذرانے دینے والے افضل ترین انسان ہیں۔ شہید کو جو مقام ومرتبہ اللہ نے دیا وہ کسی عابد و زاہد کو نہیں ملا۔ انہوں نے کہا کہ شہید کے ساتھ اللہ رب العزت نے 6 وعدے فرمائے ہیں۔ (1) خون بہتے ہی شہید کی مغفرت کر دی جاتی ہے (2)شہید جنت میں اپنا ٹھکانہ دیکھ لیتا ہے (3) شہید کو عذاب قبر سے محفوظ رکھتاجاتا ہے (4) شہید قیامت کے خوف اور گھبراہٹ سے محفوظ رکھا جاتا ہے (5)شہید کو ایمان کا لباس پہنایا جاتا ہے (6) شہید کو اپنے 70 افراد کی شفاعت کی اجازت ہوتی ہے۔ یہ انعامات اور فضیلت ہر کلمہ گو مسلمان اور نبی آخر الزمانﷺ پر ایمان رکھنے والے کیلئے ہے اوراگر شہید نواسہ رسول ﷺ ہوں اور خانوادہ رسولﷺمیں سے ہوں تو پھر شہادت کی فضیلت اور فضائل کیا ہونگے؟ یہ اللہ اور اس کے رسولﷺ سے بہتر اور کوئی نہیں جان سکتا۔
انہوں نے کہا کہ حضرت امام حسین علیہ السلام کو آقاعلیہ السلام نے اپنی مبارک زندگی میں ہی جنت میں نوجوانوں کا سردار قرار دیا گیا، اس کی اہمیت واقعہ کربلا سے سامنے آئی کہ انہیں کیوں جنتی نوجوانوں کا سردار قرار دیا گیا تھا، اہل بیت کی محبت جزو ایمان ہے۔ حسنین کریمین سے محبت دراصل حضور اکرم ﷺ سے محبت ہے۔ اپنی زندگیاں ان مقدس ہستیوں کے نقش قدم پر گزاریں۔ انہوں نے کہا کہ دعا ہے اللہ تعالیٰ حضرت امام حسین علیہ السلام اور اہل بیت اطہار کے نقش قدم پر چلنے اور دین محمدی اور اپنے ایمان کی حفاظت کرنے کی توفیق عطا کرے۔
تبصرہ