ڈاکٹر محمد طاہرالقادری بدھ کی صبح وطن واپس پہنچیں گے: خرم نواز گنڈاپور
لاہور علامہ اقبال ایئرپورٹ پر قائدین و کارکنان استقبال کریں گے
تحریک منہاج القرآن فرقہ واریت، دہشتگردی، لسانی وگروہی تعصبات کا خاتمہ چاہتی ہے
محرم الحرام میں علماء اتفاق واتحاد کے ذریعے فکر حسینی علیہ السلام کو عام کریں: سیکرٹری جنرل عوامی تحریک کی علماء سے گفتگو
لاہور (17 ستمبر 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ سربراہ پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر محمد طاہرالقادری 19 ستمبر بدھ کی صبح وطن پہنچیں گے، لاہور علامہ اقبال ایئر پورٹ پر قائدین وکارکنان ان کا استقبال کریں گے، ڈاکٹر محمد طاہرالقادری فلائٹ نمبر TK-714کے ذریعے بدھ کی صبح پانچ بجکر بیس منٹ پر علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر لاہور پہنچیں گے۔
سربراہ پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر محمد طاہرالقادری وطن واپسی کے بعد 22 ستمبر بروز ہفتہ کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے وکلاء سے بریفنگ لیں گے، خرم نواز گنڈاپور نے مزید کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی زیر صدارت پاکستان عوامی تحریک کی کور کمیٹی اور پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کا اہم اجلاس بھی منعقد ہوگا، اجلاس میں سانحہ ماڈل ٹاؤن اور ملکی سیاسی صورتحال کے حوالے سے حکمت عملی پر غور کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کی انقلابی جدوجہد میں ہر طبقے کو شریک کرنا کارکنوں کی پہلی ترجیح ہونا چاہیے، ڈاکٹر طاہرالقادری کی جدوجہد اور 10 نکاتی ایجنڈا غریب کا مقدر بدلنے کے لیے ہے۔
دریں اثناء منہاج القرآن علماء کونسل کے وفد نے صدر منہاج القرآن علماء کونسل الحاج امداد اللہ قادری کی سربراہی میں مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں خرم نواز گنڈاپور سیکرٹری جنرل عوامی تحریک سے ملاقات کی، علماء کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ علمائے کرام محرم الحرام میں امن اور اسلامی اخوت کے فروغ کے لیے کردار ادا کریں، معاشرے میں برداشت اور رواداری کے کلچر کو فروغ دیں، انہوں نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن ملک میں فرقہ واریت، انتہا پسندی، دہشتگردی، لسانی وگروہی تعصبات کا خاتمہ چاہتی ہے، منہاج القرآن علماء کونسل شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی زیر سرپرستی ایک ایسا فورم ہے جو پاکستان بھر کے تمام علماء کو اتحاد اور وحدت کی لڑی میں پرو کر باہمی رواداری کا ماحول قائم کر رہا ہے، اتحاد ویگانگت کی دعوت تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام تک لے جارہے ہیں تاکہ باہمی اتحاد اور اتفاق کے ذریعے علماء فکر حسینی کو عام کریں، ظالمانہ نظام کے خاتمے کے لیے متحد ہوجائیں، وفد میں علامہ سید فرحت حسین شاہ، علامہ میر آصف اکبر، علامہ عثمان سیالوی، علامہ غلام اصغر صدیقی، علامہ امداد اللہ شاہ ودیگر شامل تھے۔
تبصرہ