سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے گواہ محسن رسول نے کمرہ عدالت میں تھپڑ مارنے والے وکیل کے خلاف پنجاب بار کونسل میں کارروائی کی درخواست دے دی
وکیل کا لائسنس معطل ہونا چاہیے: جواد حامد
کارکنوں میں شدید اشتعال ہے: ترجمان عوامی تحریک
پنجاب بار کونسل کی ڈسپلنری کمیٹی درخواست پر سخت ایکشن لے: رہنماء عوامی لائرز موومنٹ
لاہور (16 ستمبر 2018) سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں عوامی تحریک کے گواہ محسن رسول نے انسداد دہشتگردی عدالت میں ملزمان کے وکیل ناظم اعوان ایڈووکیٹ کے خلاف کارروائی کیلئے پنجاب بار کونسل کی ایگزیکٹو ڈسپلنری کمیٹی میں درخواست دی ہے اور کہا ہے کہ وکیل مذکور کا رویہ وکالت کے مقدس پیشے کے بر خلاف ہے۔ انہوں نے اپنی درخواست میں لکھا ہے کہ 13 ستمبر کو ملک ناظم اعوان ایڈووکیٹ نے انسداد دہشتگردی عدالت کے کمرے میں مجھے تھپڑ مارا جو بار کونسل کوڈ آف کنڈکٹ کی کھلی خلاف ورزی ہے اس واقعہ کی کوریج نیشنل، الیکٹرونک اور پرنٹ میڈیا پر بھی ہوئی، فرد واحد کے مس کنڈکٹ کے باعث وکالت کے مقدس پیشے پر انگلی اٹھی، لہذا ڈسپلنری کمیٹی اس پر سخت ایکشن لے۔
سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کے مدعی جواد حامد نے کہا کہ کوئی پروفیشنل وکیل اس طرح کی حرکت نہیں کر سکتا ہماری بار کونسل سے درخواست ہے کہ بار کونسل رولز اینڈ ریگولیشنز کے تحت کارروائی ہونی چاہیے، وکیل مذکور کا وکالت کا لائسنس معطل ہونا چاہیے، مظلوموں کو انصاف دلوانا ہی وکیل کی اولین ذمہ داری ہوتی ہے۔ جواد حامد نے کہا کہ مذکور افسوسناک واقعہ معزز اے ٹی سی جج کے سامنے ہوا۔ ہم نے اے ٹی سی میں کارروائی کی درخواست دائر کی ہے اور اس پر کارروائی کے منتظر ہیں۔ جواد حامد نے کہا کہ ہمیں ہراساں کیا جا رہا ہے کیونکہ قتل کی ایف آئی آر جن کے خلاف درج ہے اور جنکی استغاثہ میں طلبی ہوئی ہے وہ اعلیٰ سرکاری عہدوں پر فائز ہیں اور وہ اپنی سرکاری حیثیت کا غلط استعمال کر رہے ہیں، ہمیں تحفظ چاہیے۔ ہمیں کمرہ عدالت میں قتل کرنے کی دھمکیاں بھی مل رہی ہیں۔
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نور اللہ صدیقی نے کہا کہ محسن رسول کو تھپڑ مارنے کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اس واقعہ کی وجہ سے کارکنوں میں شدید اشتعال ہے ہم عرصہ چار سال سے صبر و تحمل اور قانون کے دائرے کے اندر رہتے ہوئے حصول انصاف کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ محترم چیف جسٹس سپریم کورٹ واقعہ کا نوٹس لیں اور اسکی رپورٹ طلب کریں، انہی کی توجہ اور نوٹس سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی روزانہ کی بنیاد سماعت ہو رہی ہے۔
عوامی لائرز موومنٹ کے رہنماؤں لہراسب گوندل، نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ، اشتیاق چوہدری ایڈووکیٹ، سردار غضنفر حسنین ایڈووکیٹ اور شکیل ممکا ایڈووکیٹ نے تھپڑ مارے جانے والے واقعہ کی مذمت کی اور کہا کہ بار کونسل کی ڈسپلنری کمیٹی اس پر سخت ایکشن لے، یہ رویہ وکالت کے مقدس پیشے کے خلاف ہے۔
تبصرہ