شہباز حکومت کے تمام منصوبوں کا آڈٹ کروایا جائے: بشارت جسپال
فواد حسن فواد اور احد چیمہ سمیت کرپشن میں ملوث افسروں کے کیسز کے فیصلے بلاتاخیر ہونے چاہئیں
پنجاب کابینہ کی طرف سے میٹرو اور اورنج لائن کے آڈٹ کا فیصلہ خوش آئند ہے، صدر پنجاب عوامی تحریک
سانحہ ماڈل ٹاؤن قتل عام میں حصہ لینے پر کیپٹن (ر) عثمان کو صاف پانی کمپنی کا سی ای او لگایا گیا
لاہور (یکم ستمبر 2018) پاکستان عوامی تحریک سنٹرل پنجاب کے صدر بشارت جسپال نے کہا ہے کہ پنجاب کابینہ کی طرف سے میٹرو، اورنج لائن منصوبوں کا آڈٹ کروانے کا فیصلہ خوش آئند ہے، کمیشن اور کک بیکس لینا ہی کرپشن نہیں غلط منصوبوں پر قومی دولت ضائع کرنا بھی بدیانتی اور کرپشن ہے، محض آڈٹ کروانے تک محدود نہ رہا جائے بلکہ کرپشن اور بے ضابطگی کے مرتکب ذمہ داروں کو کڑی سزا دی جائے۔
انہوں نے پارٹی عہدیداروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے احتساب کو اپنی پہلی ترجیح قرار دیا ہے، یہ بات خوش آئند ہے، کرپشن اور کرپٹ سیاستدانوں اور بیوروکریٹس نے ترقی اور خوشحالی کے پہیے کو الٹا گھمایا۔ کرپٹ بیوروکریٹس کو یقین ہو چکا ہے کہ وہ جتنی مرضی لوٹ مار کر لیں وہ سزا سے بچ جائیں گے، اس منفی سوچ کو سزا اور جزا کا کڑا نظام لاگو کر کے بدلنا ہو گا۔ احد چیمہ اور فواد حسن فواد سمیت جتنے بھی بیوروکریٹس کرپشن کیسز میں تفتیش کے مراحل سے گزررہے ہیں ان تمام کے کیسز کو بلاتاخیر نمٹایا جائے۔ ان کرپٹ بیوروکریٹس کو سزا ملنے سے بقیہ عبرت پکڑیں گے اور بچ جانے کے حوالے سے ان کی غلط فہمیاں دور ہونگی۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں بیورو کریٹس نے سیاسی سرپرستی میں لوٹ مار کے ریکارڈ بنائے، شہباز حکومت کے گزشتہ 10 سال کے ہر منصوبے کا آڈٹ ہونا چاہیے، ان میں سستی روٹی، مکینیکل تنور، پنجاب فوڈ سپورٹ پروگرام، گرین ٹریکٹر سکیم، لیپ ٹاپ سکیم، سولر لیمپ، آشیانہ، ’’ پکیاں سڑکاں سوکھے پینڈے‘‘ بطور خاص شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صاف پانی پراجیکٹ اور آشیانہ کی کرپشن تو سامنے آچکی ہے اور اس پر عدالت عالیہ نے نوٹس بھی لے رکھا ہے، شہباز حکومت نے مخصوص خدمات انجام دینے والے بیوروکریٹس کو سالانہ کروڑوں روپے کی مراعات اور تنخواہوں سے نوازا، ماضی کے حکمرانوں کی آنکھ کا تارا بنے رہنے والے بیوروکریٹس کے احتساب کے بغیر انہیں کوئی پوسٹنگ نہ دی جائے، انہوں نے کہا کہ 2008 ء کا سرپلس پنجاب 1000 ارب روپے کا مقروض کیسے ہوا اس کا آڈٹ ہونا چاہیے۔
اس موقع پر جنرل سیکرٹری پنجاب میاں ریحان مقبول نے کہا کہ ڈیڑھ لاکھ ماہانہ لینے والے کیپٹن (ر) عثمان کو سانحہ ماڈل ٹاؤن میں شہباز شریف کیلئے کام کرنے پر بطور انعام صاف پانی پراجیکٹ میں ساڑھے14 لاکھ روپے ماہانہ پر سی ای او لگایا گیا، اس کا حساب بھی ہونا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر توقیر شاہ ہو یا ڈی آئی جی رانا عبدالجبار سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قتل عام میں حصہ لینے والے پولیس افسروں کو ترقیوں سے نوازا گیا، ریاستی اختیارات اور وسائل کا ناجائز استعمال بھی کرپشن اور لوٹ مارہے۔
تبصرہ