ریاستی طاقت کے بے رحم استعمال کے ذریعے منصوبہ کی مخالفت کرنے والوں کی آواز دبائی گئی
اورنج لائن منصوبے کا مکمل معاہدہ پبلک کیا جائے: پاکستان عوامی تحریک
منصوبہ کے بروقت مکمل نہ ہونے پر 51 ملین یومیہ جرمانے کی ادائیگی کا انکشاف ہوشربا ہے
اورنج لائن کا ٹریک شہر میں ایک مرے ہوئے اژدھا کی لاش کی طرح پھیلا ہوا ہے
لاہور (25 اگست 2018ء) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی نے اورنج لائن ٹرین منصوبہ کے حوالے سے کہا ہے کہ بروقت منصوبہ مکمل نہ ہونے پر یومیہ 51 ملین جرمانہ کی ادائیگی کا انکشاف تشویشناک اور مکمل تحقیقات کا متقاضی ہے، اورنج لائن منصوبہ شہباز شریف کی پہلی اور آخری ترجیح تھی، تعلیم، صحت کا پیسہ بھی اس منصوبہ پر جھونکا گیا، اس کے باوجود اس کا مکمل نہ ہونا نااہلی کی بدترین مثال ہے۔
انہوں نے مرکزی سیکرٹریٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اورنج ٹرین منصوبہ کا کل تخمینہ لاگت دو ارب ڈالر سے زائد ہے، دو ارب ڈالر خرچ کر کے پنجاب کے ہر شہری کو صاف پانی فراہم کیا جا سکتا تھا، پنجاب میں عالمی معیار کی 35 ہزار کلو میٹر سڑکیں تعمیر کی جا سکتی تھیں، اس سے آدھی رقم خرچ کر کے تمام پرائمری ہائیر سکولوں اور کالجز کو سو فیصد بنیادی سہولیات اور مطلوبہ انفراسٹرکچر فراہم کیا جا سکتا تھا، انہوں نے کہا کہ اورنج لائن کا ہوا میں معلق نامکمل ٹریک پورے شہر میں ایک مردہ اور متعفن اژدھا کی لاش کی طرح پھیلا ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ اورنج لائن منصوبہ کا مکمل معاہدہ پبلک ہونا چاہیے اور یہ راز بھی سامنے آنا چاہیے کہ شہباز شریف صوبہ کے 11 کروڑ عوام کے بنیادی مسائل کو قربان کر کے اس منصوبہ کو بنانے پر بضد کیوں تھے؟ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے اورنج لائن منصوبہ کیلئے لاہور کے ہزاروں خاندانوں کو بیروزگار کیا، ان سے گھر چھینے، انہیں آباؤ اجداد کے اثاثوں سے محروم کیا، عدلیہ اور ماحولیاتی اداروں سے جنگ کی، تاریخی مقامات اور آثار قدیمہ کا وجود خطرے میں ڈال کر پاکستان کے عالمی سیاحتی تشخص کو داؤ پر لگایا اور اس حوالے سے عالمی اداروں کے تحفظات کو پس پشت ڈالا، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ شہباز شریف کو پنجاب کے عوام اور عوام کے خون پسینے کی کمائی کا ذرا برابر بھی پاس ہے تو کم از کم وہ یہ تو بتا دیں منصوبہ مکمل کرنے کی حتمی تاریخ کون سی تھی؟ انہوں نے کہا کہ وہ بیوروکریٹس جو نوکریاں بچانے کیلئے، کسی لالچ کی وجہ سے یا کسی خوف کی وجہ سے شہباز شریف کے مادر پدر آزاد منصوبوں پر تالیاں بجاتے رہے وہ اب تمام راز اگل کر پاکستان کے شہری ہونے کی حیثیت سے کچھ نہ کچھ حق نمک ادا کریں اور تمام راز اگل دیں تاکہ پاکستان کو پہنچائے جانے والے نقصانات کا ازالہ کرنے کے عمل کا آغاز ہو سکے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب کے بدترین مالی بحران کا ذمہ دار اس پر بلاشرکت غیرے دس سال حکومت کرنے والا شہباز شریف ہے، شہباز شریف نے اورنج ٹرین جیسے ناقص اور غیر ضروری منصوبے شروع کر کے پنجاب کی معاشی اعتبار سے اینٹ سے اینٹ بجائی، انہوں نے کہا کہ یہ بات ریکارڈ پر ہے کہ 2008ء تک پنجاب 100 ارب کا سرپلس صوبہ تھا جو آج ایک ہزار ارب کے قرضوں کے بوجھ تلے دبا ہواہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اورنج لائن ٹرین منصوبہ ہو یا میٹرو کسی منصوبے کی لاہور یا دوسرے شہروں کے عوام نے کوئی ڈیمانڈ نہیں کی تھی، اورنج لائن منصوبے کے خلاف لاہور کے عوام، سول سوسائٹی نے شدید مظاہرے کیے اور شہباز حکومت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی طرح یہاں بھی عوام اور سول سوسائٹی کی آواز دبانے کیلئے ریاستی طاقت کا بے رحم استعمال کیا۔
تبصرہ