سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس: عوامی تحریک کی لیگل ٹیم کا خصوصی اجلاس
ماڈل ٹاؤن آپریشن کی نگرانی رانا عبد الجبار اور طارق عزیز نے کی، فائرنگ انہی کے حکم پر ہوئی
اہم ویڈیو ثبوت کل انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کرینگے، وکلاء عوامی رہنماء
لاہور(12 اگست 2018 ء) عوامی لائرز موومنٹ کا اہم اجلاس مرکزی سیکرٹریٹ میں ہوا، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے لائرز موومنٹ کے مرکزی نائب صدر نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کا ٹرائل اہم فیز میں داخل ہو چکا ہے۔ 14 بے گناہ شہریوں کے قاتل کسی صورت سزا سے بچ نہیں پائیں گے۔ ڈی آئی جی رانا عبد الجبار اور ایس پی طارق عزیز سانحہ ماڈل ٹاؤن آپریشن کی نگرانی کرتے رہے اور اہلکاروں کو فائرنگ کرنے کا حکم دیتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ مورخہ 13 اگست کو انسداد دہشتگردی عدالت میں پولیس کی طرف سے درج کروائی جانیوالی ایف آئی آر نمبر 510 پر ٹی ایم او طارق چانڈیو پر جرح ہو گی اور اہم ویڈیو ثبوت دئیے جائیں گے، اجلاس میں سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کی لیگل ٹیم کے سربراہ رائے بشیر احمد ایڈووکیٹ، سنیئر وکیل عابد حسین چٹھہ، مستغیث جواد حامد، سید الطاف حسین شاہ، نور اللہ صدیقی، سردار غضنفر حسین ایڈووکیٹ، شکیل ممکا، میاں ممتاز و دیگر رہنما شریک ہوئے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مستغیث جواد حامد نے کہا کہ اس بات کے ناقابل تردید شواہد موجود ہیں کہ رانا عبد الجبار اور ایس پی طارق عزیز کے حکم پر ماڈل ٹاؤن میں قتل و غارت گری ہوئی۔ کارکنوں کی جتنی بھی شہادتیں ہوئیں وہاں کسی قسم کے کوئی بیرئیرز نہیں تھے اور نہ کسی جگہ کارکنوں کی طرف سے کوئی مزاحمت تھی۔ پولیس اہلکاروں کی دلچسپی منہاج القرآن سیکرٹریٹ اور ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی رہائش گاہ پر قبضہ کرنے میں تھی۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن بیرئیرز ہٹانے کا نہیں بلکہ قتل عام کا منصوبہ تھا کیونکہ شریف برادران ڈاکٹر طاہرالقادری اور عوامی تحریک کو اپنے اقتدار کیلئے سب سے بڑا خطرہ سمجھتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ حصول انصاف کیلئے 4 سال سے ڈٹ کر عدالتوں میں قانونی جنگ لڑ رہے ہیں ان شاء اللہ مظلوموں کو ضرور انصاف ملے گا۔ انہوں نے کہاکہ آج اے ٹی سی میں اہم گواہ پیش کرینگے۔
تبصرہ