جدید انفرا سڑکچر کی بجائے لوٹ مار کے منصوبوں پر قومی دولت ضائع کی گئی: ڈاکٹر طاہرالقادری
اورنج ٹرین پر خرچ ہونیوالی رقم سے پنجاب میں 35 ہزار کلو میٹر فارم ٹو مارکیٹ سڑکیں تعمیر ہو سکتی تھیں
ناقص منصوبوں پر قومی دولت ضائع کرنا بھی کرپشن ہے، برلن سے بذریعہ ٹرین سفر کے دوران عہدیداروں سے گفتگو
اسلام کا تعلق عدم برداشت سے جوڑنے والے اسکی حقیقی تعلیمات سے نا واقف ہیں، برلن میں کانفرنس سے خطاب
لاہور (29 جولائی 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ بھاری کمشن اور کک بیکس کیلئے اورنج منصوبوں کی بجائے جدید انفراسٹرکچر کی تعمیر پر توجہ دی جاتی تو آج کروڑوں پاکستانیوں کو عالمی معیار کی سفری سہولتیں میسر ہوتیں، ناقص منصوبوں پر قومی دولت ضائع کرنا بھی کرپشن ہے۔ کامیابی کے ساتھ ذاتی کاروبار چلانے والوں نے پی آئی اے، ریلوے کو تباہ کر دیا۔ اورنج ٹرین پر خرچ ہونیوالی رقم سے پنجاب میں 35 ہزار کلو میٹر فارم ٹو مارکیٹ سڑکیں تعمیر ہو سکتی تھیں اور زرعی مارکیٹنگ کے شعبے میں انقلاب آ سکتا تھا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے برلن سے فرینکفرٹ بذریعہ ٹرین سفر کرتے ہوئے یورپی تنظیمی عہدیداروں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ پی آئی اے اور ریلوے جو آج بدترین خسارے کا شکار ہیں یہی دو ادارے حکمرانوں کی کرپشن سے محفوظ رہتے تو یہ پورے پاکستان کو چلا سکتے تھے۔ اورنج ٹرین، سپیڈو اور میٹرو بسوں کا بجٹ ریلوے کو پاؤں پر کھڑا کرنے کیلئے استعمال کیا جاتا تو آج پاکستان کے کروڑوں عوام بین الاقوامی معیار کی سفری سہولیات سے لطف اندوز ہو رہے ہوتے۔ اشرافیہ نے بھاری کمشن کیلئے چند سڑکوں پر کھربو ں روپیہ برباد کیا۔
انہوں نے کہا کہ سابق حکمرانوں نے پوری دنیا کی سیریں کیں انکے عوام دوست سسٹم کو قریب سے دیکھا مگر ان انسانیت کے دشمن اور ذہنی طورپر بیمار عناصر نے یورپ کی ترقی کو اپنے محلات اور خاندان تک محدود رکھا، عام آدمی ترقی کے اس تصور سے آج بھی ناواقف ہے۔ کروڑوں انسانوں سے ظلم کرنیوالوں کو اپنے محلات کی پر آسائش زندگی نصیب نہ ہوئی اور آج جیلوں کی خاک چھان رہے ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ جس نے بھی قومی دولت لوٹی، غریب کے بچے سے تعلیم، صحت، صاف پانی اورسستی خوراک چھینی وہ اسی دنیا میں عبرتناک انجام بھگت کر جائے گا۔
سربراہ عوامی تحریک نے برلن میں انسان کی اخلاقی و روحانی ترقی کے موضوع پر ایک بہت بڑی کانفرنس سے خطاب کیا، کانفرنس میں تحریک منہاج القرآن کے عہدیداروں، کارکنان کے ساتھ جرمنی کی ممتاز کاروباری و دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اسلام ایک بین الاقوامی پر امن اور عالمی بھائی چارے پر مبنی معاشرے کی تشکیل کی بات کرتا ہے، انتہا پسندی اور دوسروں کے حقوق غصب کرنے سے روکتا ہے جو لوگ اسلام کا تعلق انتہا پسندی یا عدم برداشت سے جوڑتے ہیں وہ قرآن وسنت کی حقیقی تعلیمات سے نا واقف ہیں۔ مذہب کو نفرت کیلئے استعمال کرنے کی روش کا تعلق سیاسی مفادات سے ہے۔ بین الاقوامی بھائی چارے کے کلچر کو پروان چڑھانے کیلئے بین المذاہب ہم آہنگی کا فروغ ناگزیرے ہے اس ضمن میں تمام مذاہب کے سرکردہ علماء، سکالرز و نمائندگان اپنی انسانی و عالمی ذمہ داریوں کو پورا کریں۔
تبصرہ