شہباز شریف اپنی کرپشن چھپانے کیلئے پنجاب میں تیسری باری چاہتے ہیں: خرم نواز گنڈاپور
4 سال قاتل اشرافیہ کی حکومت میں ماڈل ٹاؤن کے انصاف کی جنگ
لڑی: سیکرٹری جنرل عوامی تحریک
امید ہے پیپلز پارٹی قاتل شریف برادران کی سیاسی بیساکھی نہیں بنے گی، کارکنوں سے
گفتگو
لاہور (29 جولائی 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ ن لیگ نے جو بویا کاٹ رہی ہے، آزاد اراکین اسمبلی ملک اور صوبہ کے بہترین مفاد میں پی ٹی آئی کا ساتھ دیں۔ شہباز شریف اپنی کرپشن چھپانے کیلئے پنجاب میں تیسری باری چاہتے ہیں۔ ان شا اللہ بہت جلد ماڈل ٹاؤن کے قاتل شہباز شریف اور حمزہ شہباز بھی اڈیالہ جیل ہونگے۔ پیپلز پارٹی متعدد بار شریف برادران سے ڈسی جا چکی ہے امید ہے اس بار کرپٹ برادران کے جھانسے میں نہیں آئینگے اور پختہ سیاسی جمہوری سوچ کا مظاہرہ کرینگے اور قاتل شریف برادران کی سیاسی بیساکھی نہیں بنے گی۔
اپوزیشن اور حکومت جمہوریت کی گاڑی کے دو پہیے ہیں یہ دونوں پہیے ایک رفتار کے ساتھ گھومیں گے تو ملک آگے بڑھے گا۔ انتخابی نتائج تسلیم کرنے سے انکار کرنیوالے اپنے اپنے ضلع کے مسترد شدہ عناصر ہیں یہ وہی لوگ ہیں جو ہمارے پر امن احتجاج کو ملکی ترقی کے خلاف رکاوٹ قرار دیتے تھے اب خود اسی راستے کے مسافر بننے کیلئے بے چین ہیں۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں نواز شریف، شہباز شریف اور حواریوں کی طلبی کے حوالے سے لاہور ہائیکورٹ میں محفوظ فیصلہ سنائے جانے کے منتظر ہیں۔ ہماری استدعا ہے کہ محفوظ فیصلہ اب سنا دیا جا نا چاہیے تاکہ حصول انصاف کیلئے قانونی کارروائی پوری رفتار سے آگے بڑھ سکے، انہوں نے کہاکہ 4 سال قاتل اشرافیہ کی حکومت میں حصول انصاف کی جنگ لڑی اور 14 بے گناہوں شہریوں کے قتل عام کی ایف آئی آر اور کیس کو داخل دفتر نہ ہونے دیا۔ 4 سال کا ہر دن انصاف بشکل قصاص کی جدوجہد میں گزرا اور اس کیس میں بے پناہ مالی اخراجات برداشت کئے۔ اگرچہ چیف جسٹس آف سپریم کورٹ نے نوٹس لیا اور روزانہ کی بنیاد پر سماعت کا حکم دیا لیکن یہ سوال اپنی جگہ اہم ہے کہ اجتماعی قتل عام کے اس سانحہ پر انصاف کے حوالے سے کیا اتنی تاخیر ہونی چاہیے تھی، جتنی ہوئی؟ انہوں نے کہا کہ حصول انصاف کی جدوجہد میں نہ پہلے کوئی کوتاہی کی نہ آئندہ اس کا تصور کیا جا سکتا ہے ، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے درندہ صفت قاتلوں کو عبرتناک سزائیں دے کر حکومتی ظلم و جبر کا دروازہ ہمیشہ کیلئے بند کیاجائے۔
تبصرہ