ادویات کی قیمتوں میں اضافہ فی الفور واپس لیا جائے: عوامی تحریک
ڈرگ پرائسنگ پالیسی 2018 عام آدمی کی بجائے کمپنیوں کے مفادات
کا تحفظ کرتی ہے
پاکستان خطہ کا واحد ملک ہے جہاں ادویات سب سے زیادہ مہنگی ہیں، نور اللہ صدیقی
لاہور (29 جولائی 2018) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نور اللہ صدیقی نے کہا ہے کہ دوا ساز کمپنیوں نے 10 ہزار ادویات کی قیمتوں میں از خود 4 فی صد اضافہ کر دیا، نگران وزیر اعظم اسکا نوٹس لیں اور فی الفور اضافہ واپس کروائیں، غریب مریض پہلے ہی مہنگی ادویات کے باعث سستے علاج کو ترس رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈرگ پرائسنگ پالیسی 2018 کے تحت فارما سیوٹیکل کمپنیوں نے از خود یہ اضافہ کیا ہے جو ظلم ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات بھی تشویشناک ہے کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان اس اضافے سے لا علم ہے جبکہ کمپنیوں کا کہنا ہے کہ ہمیں از خود اضافے کا اختیار حاصل ہے اس کیلئے حکومتی منظوری کی قطعاً ضرورت نہیں۔ عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نے کہاکہ پاکستان خطے کا واحد ملک ہے جہاں ادویات سب سے زیادہ مہنگی ہیں۔ قیمتوں کو کنٹرول کرنے کیلئے قائم کی گئی اتھارٹی کے ذمہ دار بھاری تنخواہیں اور مراعات تو لے رہے ہیں لیکن وہ اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کر رہے اور غریب مریضوں کا استحصال ہو رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری اداروں میں بیٹھے ہوئے مافیا اورنیشنل اور ملٹی نیشنل کمپنیوں ملی بھگت کے بغیر ناجائز منافع خوری نہیں ہو سکتی، ڈرگ پرائسنگ پالیسی 2018 پر نظر ثانی کی جائے اور اگر قیمتوں میں اضافے کا اختیار دوا ساز اداروں کو دیا گیا ہے تو یہ واپس ہونا چاہیے اور اس پالیسی کو پارلیمنٹ میں پیش ہونا چاہیے اورناجائز منافع خوروں کی بجائے عام آدمی کے مفادات کا تحفظ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے کہ کونسی دوائی کس قیمت پر تیار ہوتی ہے اور اس پر منافع کی کیا شرح ہے اس کا مکمل جائزہ لیا جائے کیونکہ حال ہی میں سپریم کورٹ میں سٹنٹ کی قیمتوں کا کیس زیر بحث آیا تھا اور اس دوران معلوم ہوا کہ سٹنٹ پر کئی سو گنا منافع وصول کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم آئندہ حکومت سے یہ امید رکھتے ہیں کہ وہ اس ضمن میں از سر نو قیمتوں کا جائزہ لے گی اور عام آدمی کے مفاد کا تحفظ کرے گی۔
تبصرہ