احتساب کا عمل مکمل ہونا چاہیے قومی دولت لوٹنے والوں کو سزائیں ملنی چاہئیں: خرم نواز گنڈاپور
سپریم کورٹ کے احکامات کی بجا آوری کیلئے نیب کی خصوصی کمیٹی کی تشکیل احسن اقدام ہے
عدالت عالیہ کے احکامات پر عملدرآمد نیب ہی کیلئے نہیں تمام اداروں کیلئے ضروری ہے: سیکرٹری جنرل عوامی تحریک
ماڈل ٹاؤن کے مظلوم انصاف کیلئے عدالتوں کی طرف امید بھری نظروں سے دیکھ رہے ہیں
شریف برادران کے احتساب کا انجام سانحہ ماڈل ٹاؤن کے کیس سے ہوگا: وکلاء سے خطاب
لاہور (28 جولائی 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ احتساب کا عمل تیزی سے مکمل ہونا چاہیے، قومی دولت لوٹنے والوں کی باز پرس ہونا چاہیے، لوٹی گئی قومی دولت ہر صورت قومی خزانے میں جمع ہونی چاہیے، اس ضمن میں سپریم کورٹ کی طرف سے نیب کو دیے جانیوالے احکامات وہدایات پر فوری عمل درآمد کیلئے نیب کی جانب سے تشکیل دی جانیوالی خصوصی کمیٹی ایک احسن اقدام ہے، سپریم کورٹ کی ہدایات و احکامات کی بجا آوری کو یقینی بنانے کیلئے نیب نے ایک قابل تحسین قدم اٹھایا ہے۔ عدالت عالیہ کے احکامات پر عملدرآمد کو یقینی بنانا صرف نیب ہی کیلئے نہیں بلکہ تمام اداروں اور افراد کیلئے بھی ضروری ہے۔ قانون اور آئین کی بالادستی سے ہی ایک اچھے طرز حکومت کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔ انصاف کی یقینی اور فوری فراہمی کیلئے نیب، ایف آئی اے، اینٹی کرپشن، پولیس اور دوسرے تمام اداروں کو معاون و مددگار کا کردارادا کرنا ہوگا تاکہ انصاف کی فراہمی میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جا سکے۔ چور، لٹیروں، قاتل اور بدعنوان عناصر کو قانون کے مطابق انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ لوٹی گئی قومی دولت وصول کی جائے اور بے گناہوں کے قاتلوں کو تختہ دار پر لٹکایا جائے۔ شریف برادران نے ہمیشہ پولیس، عدالتوں سمیت حکومت کے ماتحت اداروں کو سیاست میں ملوث کر کے انکی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مظلوم انصاف کیلئے عدالتوں کی طرف امید بھری نظروں سے دیکھ رہے ہیں۔ 4 سال گزر گئے کسی کو سزا نہیں ملی۔ اس سے پہلے کہ مظلوموں کی امیدوں کے دئیے بجھ جائیں ماڈل ٹاؤن کے قتل عام میں ملوث تمام کرداروں کو سزائیں دی جائیں۔
وہ مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں عوامی لائرز موومنٹ کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر لہراسب گوندل ایڈووکیٹ، نعیم الدین ایڈووکیٹ، آصف سلہریا ایڈووکیٹ، اشتیاق چوہدری ایڈووکیٹ، ایم ایچ شاہین ایڈووکیٹ، یاسر ملک ایڈووکیٹ، شکیل ممکا ایڈووکیٹ و دیگر وکلاء موجود تھے۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن میں قتل عام شریف برادران کے حکم پر کیا گیا، پاکستان عوامی تحریک کے پر امن اور نہتے کارکنوں پر خون کی ہولی کھیل کر شریف برادران نے تاریخ کی بد ترین سفاکی کا مظاہرہ کیا۔ قاتل سمجھ رہے ہیں کہ وہ بچ جائیں گے تو یہ انکی بھول ہے، جب تک شہدائے ماڈل ٹاؤن کے قاتل کیفر کردار تک نہیں پہنچ جاتے انصاف کیلئے جنگ لڑتے رہینگے۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے قارون، فرعون، شداد اور یزید بھی بڑے ظالم اور مکار حکمران تھے لیکن انکا انجام بھی دنیا نے دیکھا ہے۔ شریف برادران کے احتساب کا انجام سانحہ ماڈل ٹاؤن کے کیس سے ہوگا۔
تبصرہ