عمران خان اور انکی جماعت کو شاندار کامیابی پر مبارکباد دیتا ہوں: ڈاکٹر طاہرالقادری
بحرانوں سے خاتمے کیلئے عمران خان نے جو ایجنڈہ دیا اسکی مکمل حمایت کرتے ہیں
کرپٹ ٹولے کی شکست اور ڈاکو راج کے خاتمے پر قوم مبارکباد کی مستحق ہے
خواہش ہے کہ عمران وفاق، خیبر پختونخواہ کے ساتھ پنجاب میں بھی حکومت بنائیں
شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کو انصاف دلوانے کی ذمہ داری عمران خان کے کندھوں پر ہے
نواز شریف، شہباز شریف انتخابی نتائج قبول کر کے ووٹ کو عزت دیں، جرمنی پہنچنے پر گفتگو
لاہور (26 جولائی 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ عمران خان اور تحریک انصاف کو اس شاندار کامیابی پرمبارکباد دیتا ہوں خواہش ہے کہ عمران خان وفاق، پنجاب اور خیبرپختونخواہ میں اپنی حکومت بنائیں۔ دھاندلی کے الزامات ہر الیکشن پر لگتے رہے ہیں، نواز شریف، شہباز شریف کھلے دل سے انتخابی نتائج قبول کر کے ووٹ کو عزت دیں۔ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کو انصاف دلوانے اور قاتلوں کو جیلوں میں بند کرنے کی ذمہ داری عمران خان کے کندھوں پر ہے اور میں امید رکھتا ہوں کہ وہ اس ذمہ داری کو نبھائیں گے۔ پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے کرپٹ ٹولے کی سیاسی شکست اور ڈاکو راج کے خاتمے پر قوم مبارکباد کی مستحق ہے۔ وہ تنظیمی دورہ کے سلسلہ میں آسٹریا سے جرمنی پہنچنے پرعہدیداروں، کارکنوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کا بطور جماعت الیکشن میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ اصولوں پر مبنی تھا، نظام کی اصلاح کے حوالے سے ہم اپنے موقف پر کھڑے ہیں، انتخابات سے صرف حکومتیں اور چہرے بدلتے ہیں، جبکہ ملک و قوم کی بہتری نظام بدلنے میں ہے۔ عمران خان نے بھی نظام بدلنے کی کٹھن جدوجہد کی، میں آرزو مند ہوں کہ اب نظام بدلنے کا راستہ ہموار ہو۔ انہوں نے کہا کہ میں جمہوریت کا قائل ہوں اور حالیہ عام انتخابات میں جمہوری عمل کو آگے بڑھانے کیلئے پاکستان عوامی تحریک کی ملک بھر کی تنظیمات نے ووٹ کے آئینی حق کا استعمال کیا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ شریف برادران کرپشن ریفرنسز پر آنیوالے فیصلوں پر تنقید کرتے تھے اور کہتے تھے کہ اصل فیصلہ 25 جولائی کو عوام کی عدالت سے آئے گا، عوام کی عدالت نے بھی اپنا فیصلہ سنا دیا ہے اب وہ اسے تسلیم کریں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے مزید کہا کہ پاکستان کے عوام نے نام نہادجمہوری کرپٹ ایلیٹ کے ہاتھوں بہت دکھ اٹھائے اب عام آدمی تک تبدیلی کے واضح ثمرات پہنچنے چاہئیں اور میں پر امید ہوں کہ غریب تبدیلی کے ثمرات سے ضرور بہرہ مند ہو گا۔
دریں اثناء پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ عمران خان نے اپنی آئندہ کی حکومتی پالیسیوں کے حوالے سے قوم سے جو خطاب کیا ہے ہم مکمل طوراس کی حمایت کا اعلان کرتے ہیں اور دلی طور پر دعا گو ہیں کہ وہ اس ایجنڈے کو مکمل کرنے کے لیے اپنی بہترین صلاحتیں بروئے کارلاتے ہوئے اس میں کامیابیاں حاصل کریں۔ بلاشبہ پاکستان کو اس وقت سادگی کے کلچر اوراداہ جاتی اصلاحات کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ہمسائیہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنا بھی ضروری ہیں، امریکہ کے ساتھ بھی بامقصد دوطرفہ تعلقات بحال کرنے کی ضرورت ہے۔ افغانستان کے حوالے سے عمران خان نے جس رہنما اصول کا اپنی تقریر میں ذکر کیا ہے وہ قابل قدر ہے، افغانستان میں قیام امن کے لیے سب سے زیادہ فکر مند پاکستان ہے۔ افغانستان میں امن ہوگا تو پاکستان میں بھی امن ہوگا، دونوں ممالک کے امن کا ایک ہی راستہ ہے۔
تبصرہ