25 جولائی کے بعد ’’مجھے کیوں نکالا‘‘ کی مہم ’’مجھے فوری نکالو‘‘ میں تبدیل ہو گی: ڈاکٹر طاہرالقادری
دو ہفتوں کی جیل نے انقلاب کا نشہ اتار دیا، اڈیالہ کا مہمان غیر ملکی طیارہ اترنے کے خواب دیکھ رہا ہے
4 سال قبل کہا تھا نواز شریف فوج کو پنجاب پولیس بنانے کا ایجنڈہ لے کر آئے ہیں مگر ڈھیل دی گئی
فوج اور عدلیہ کے خلاف پراپیگنڈہ مہم کے پیچھے شریف برادران کا پیسہ اور افرادی قوت ہے
ریاستی عہدیدار مجرم کے سرپرست بنیں گے تو کرپشن اور بد عنوانی کبھی ختم نہیں ہو سکے گی
الیکشن کے بعد ملکی حالات کے حوالے سے میں بہت فکر مند ہوں، اٹلی سے آسٹریا پہنچنے پر گفتگو
لاہور (24 جولائی 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اپنے سہ ماہی تنظیمی دورہ یورپ کے سلسلے میں گزشتہ روز اٹلی سے آسٹریا پہنچے جہاں ائر پورٹ پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کون اکثریت لے گا پر تبصرہ نہیں کرونگا تاہم ن لیگ کا مستقبل تاریک ہے۔ دو ہفتوں کی جیل نے اڈیالہ کے مہمان کا نشہ اتار دیا، مجرم نواز شریف کسی غیر ملکی طیارے کے اترنے کے خواب دیکھ رہے ہیں مگر اس بار انہیں این آر او کے خواب کی تعبیر نہیں ملے گی۔ 25 جولائی کے بعد ’’ووٹ کو عزت دو‘‘ اور ’’مجھے کیوں نکالا‘‘ کی مہم ’’مجھے فوری نکالو‘‘ مہم میں تبدیل ہو جائے گی۔ فوج اور عدلیہ کے خلاف پراپیگنڈہ مہم کے پیچھے شریف برادران کا پیسہ اور افرادی قوت ہے۔ ریاستی عہدیدار مجرم کے سرپرست بنیں گے تو کرپشن اور بد عنوانی کبھی ختم نہیں ہو سکے گی۔ نیب، پولیس، الیکشن کمیشن اور انصاف کے ادارے نواز شریف اور انکی ٹیم جس حالت میں چھوڑ کر گئی تھی وہ اسی حالت میں ہیں، ان میں ذرہ برابر بھی تبدیلی نہیں آئی۔ انتقام اور تذلیل کا واویلاناجائز ہے۔ الیکشن کے بعد ملکی حالات کے حوالے سے میں بہت فکر مند ہوں۔
سربراہ عوامی تحریک نے عہدیداروں کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فوج اور عدلیہ کے خلاف پراپیگنڈہ مہم کی فنڈنگ شریف برادران کر رہے ہیں، 4 سال قبل کہا تھا نواز شریف فوج کو پنجاب پولیس بنانے کا ایجنڈہ لے کر آئے ہیں مگر نوٹس لینے میں تاخیر کی گئی اس ڈھیل کا نتیجہ سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے 5 سال فارن فنڈڈ اور لوکل دہشتگردی پر آنکھیں بند کیں، مودی سے خاندانی تعلقات بڑھائے، پاکستان کے حصے کے پانی پر کمپرومائز کیا، خارجہ امور اپنے ہاتھ میں رکھ کر پاکستان کو عالمی تنہائی کی طرف دھکیلا، پاکستان کو قرضوں کے جال میں جکڑا، یہ سب منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا۔ یہ پاکستان کو ان حالات سے دوچار کر رہے تھے کہ کوئی اقتدار حاصل کرنے کا تصور بھی نہ کر سکے۔
انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کے دشمن مجرم نواز شریف این آر او کیلئے ہاتھ پاؤں مار رہے ہیں انہیں مزید ڈھیل دینا قومی سلامتی کے ساتھ سمجھوتہ ہو گا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ریاست کے آئینی سربراہ صدر مملکت کی طرف سے ایک مجرم کی سہولیات کیلئے وزیر اعظم کو فون کرنا افسوسناک ہے، صدر مملکت اپنے آئینی منصب کا خیال کریں۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ احتساب، اصلاحات نہ ہونے کی وجہ سے بطور جماعت انتخابی عمل کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کیا، آج بھی منشیات فروش، منی لانڈرنگ کرنیوالے، ڈیفالٹر اور سنگین جرائم میں ملوث عناصر انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر کی تمام صوبائی حلقہ جات پر مشتمل تنظیمات کو 5نکات پر مشتمل گائیڈ لائن دی ہے اسی کے تابع وہ فیصلہ کرنے میں خود مختار ہیں، تا ہم سانحہ ماڈل ٹاؤن کی قاتل جماعت کے کسی امیدوار کو بالواسطہ یا بلاواسطہ سپورٹ دینے کی اجازت نہیں ہے۔
تبصرہ