موجودہ نظام اکثریت اور اقلیت دونوں کا استحصال کرتا ہے: سہیل احمد رضا
مذہبی اقلیتوں کو بلا واسطہ نمائندے منتخب کرکے حق سے محروم رکھنا سپریم کورٹ کے فیصلے کی نفی ہے
ڈاکٹر طاہرالقادری اور ان کے کارکنان نے ظالم نظام کے خلاف بے مثال جدوجہد کی: ڈائریکٹر انٹرفیتھ ریلیشنز منہاج القرآن
لاہور (21 جولائی 2018) تحریک منہاج القرآن انٹرفیتھ ریلیشنز کے ڈائریکڑ سہیل احمد رضا نے کہا ہے کہ موجودہ انتخابی نظام اکثریت اور اقلیت دونوں کا استحصال کر رہا ہے اور مخصوص خاندان کا تحفظ کرتا ہے، الیکشن 2018 میں اقلیتیں بھی اپنے نمائندوں کو بلا واسطہ طور پر منتخب نہیں کر سکیں گی، انہوں نے کہا کہ موجودہ نظام انتخاب کے خلاف سابق وفاقی وزیر جے سالک اور ایلڈر سلامت بھٹی نے سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کی تھی جس پر اس وقت کے چیف جسٹس اور جو کہ اب موجودہ نگران وزیراعظم ہیں جناب جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں سماعت کی، سپریم کورٹ کے اس فل بنچ میں موجودہ چیف جسٹس ثاقب نثار بھی شامل تھے، فل بینچ نے 5 اگست 2015ء کو فیصلہ دیتے ہوئے کہا کہ وطن عزیر کی مذہبی اقلیتوں کو آئین پاکستان کے تحت مساوی سیاسی حقوق دیئے جائیں اور انہیں اپنے ووٹوں سے اپنے نمائندہ منتخب کرنے کا اختیار دیا جائے، کیونکہ کسی بھی جمہوری معاشرے میں عوامی نمائندوں کی سلیکشن غیر آئینی اور غیر جمہوری تصور ہوتی ہے، لیکن افسوس الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے پر عمل نہ کرتے ہوئے سیاسی جماعتوں سے الیکشن 2018ء کے موقع پر 70 مخصوص نشستوں پر 10 اقلیتی اور 60 خواتین کی نشستیں حاصل کرکے سپریم کورٹ کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیا، انہوں نے مزید کہا کہ کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے ظالم نظام کے خاتمے کے لیے بے مثال قربانیاں دیں۔
تبصرہ