اعلیٰ سطحی جے آئی ٹی بنا کر عابد باکسر سے تحقیقات کی جائیں: ترجمان عوامی تحریک
عابد باکسر نے دعوی کیا ہے وہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متعلق اصل حقائق سے واقف ہیں
دو سال قبل عابد باکسر نے انکشاف کیا تھا سانحہ ماڈل ٹاؤن کی منصوبہ بندی میں سربراہ عوامی تحریک کو قتل کرنے کا بھی منصوبہ تھا۔
لاہور (19 جولائی 2018) پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان نے کہا ہے کہ عابد باکسر نے نجی چینل پر ایک بار پھر انکشاف کیا ہے کہ وہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے پس پردہ اصل کہانی سے واقف ہیں اور وہ جلد ثبوتوں کے ساتھ حقائق سامنے لائیں گے، عابد باکسر نے دو سال قبل بھی یہ انکشاف کیا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی منصوبہ بندی میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو قتل کرنا شامل تھا اور اس مذموم مقصد کے لیے اس وقت کے ایس پی سی آئی اے عمر ورک اور کچھ اور خاص پولیس افسران کی ڈیوٹی لگائی گئی تھی۔
ترجمان نے کہا کہ حیرت ہے درجنوں پولیس مقابلوں میں سینکڑوں لوگوں کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا مگر آج کے دن تک اس کی تحقیقات نہیں کی گئی، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ جس طرح سانحہ بلدیہ ٹاؤن کراچی کے ملزم عبد الرحمن، عزیر بلوچ کو انٹرپول کے ذریعے حراست میں لیا گیا اور عدالتوں کے سامنے پیش کیا گیا اسی طرح عابد باکسر کو بھی عدالت میں پیش کیا جائے اور پانامہ طرز کی ایک بااختیار جے آئی ٹی بنائی جائے۔
ترجمان نے کہا کہ عابد باکسر نے واشگاف الفاظ میں بتایا کہ جعلی پولیس مقابلے شہباز شریف کے حکم پر ہوتے رہے، انہوں نے کہا کہ بااختیار جے آئی ٹی جس میں آئی ایس آئی، ایم آئی اور آئی بی کے نمائندے شامل ہوں وہ عابد باکسر سے جعلی پولیس مقابلوں کے ساتھ ساتھ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے بھی تفتیش کرے، سانحہ ماڈل ٹاؤن ملکی تاریخی کا انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور حکومتی جبروتشدد کا ایک بدترین سانحہ ہے، 4 سال گزر جانے کے بعد بھی 100 لوگوں کوگولیاں مارنے اور 14 کو شہید کرنے کے ملزمان تاحال گرفتار نہیں ہوئے اور سانحہ کے ماسٹر مائنڈز نواز شریف، شہباز شریف، رانا ثناء اللہ کو طلب تک نہیں کیا گیا۔
تبصرہ