دہشتگرد شہباز نے مجرم چھڑوانے کیلئے اداروں پر حملے کا منصوبہ بنایا: خرم نواز گنڈا پور
مجرم کے حق میں بولنے والوں کو 17 جون کا قتل عام کیوں بھول گیا
؟ سیکرٹری جنرل عوامی تحریک
ڈالر 131 روپے کا ہو گیا، نواز شریف اور اسحاق ڈار نے ملکی معیشت کا بیڑہ غرق کیا:
نور اللہ صدیقی
لاہور (16 جولائی 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ دہشتگرد شہباز شریف نے قومی مجرم کو چھڑوانے کیلئے نیب، پولیس، ایف آئی اے جیسے قومی اداروں پر حملے کا منصوبہ بنایا جو عوام کے بائیکاٹ کی وجہ سے ناکام ہو گیا، مجرم کے حق میں بولنے والوں کو 17 جون کا قتل عام کیوں بھول گیا؟۔ ایک مجرم کے خلاف لاقانونیت پھیلانے پر ایف آئی آرز درج ہو گئی ہیں تو کونسی قیامت آ گئی ہے؟ کیا یہ کسی اور سیارے کی مخلوق ہے ؟ کہ انہیں ہاتھ نہیں لگایا جا سکتا۔ وہ مرکزی سیکرٹریٹ میں پارٹی عہدیداروں سے گفتگو کر رہے تھے۔
انہوں نے کہاکہ 17جون 2014 کے دن ہم پر امن تھے اور رکاوٹیں ہٹانے کی آڑ میں دہشتگردی کا منصوبہ رکھنے والی پولیس سے تعاون کر رہے تھے اور انہیں کہہ رہے تھے کہ آپ رکاوٹیں ہٹانے کے احکامات دکھا کر اپنا کام کر لیں، ناصرف شہباز شریف کی باڈی گارڈ پولیس نے ہمارے کارکنوں کا قتل عام کیا بلکہ میرے سمیت درجنوں رہنماؤں پر دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمات قائم کئے جو آج تک ہم بھگت رہے ہیں۔ خرم نواز گنڈا پور نے کہاکہ ہم سمجھتے ہیں دہشتگرد شہباز شریف کے خلاف کمزور مقدمات بنا کر انہیں ہیرو بنانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ انکے خلاف قتل عام، کرپشن، منی لانڈرنگ کے جو مقدمات ہیں ان پران کا ٹرائل کیا جائے احد چیمہ، فواد حسن فواد کے بیانات کی روشنی میں انہیں گرفتار کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اور ایڈمنسٹریشن کے اندر آج بھی انکے وظیفہ خوار بیٹھے ہوئے ہیں جو انہیں مظلوم بننے کے مواقع فراہم کر رہے ہیں۔ نگران وزیر اعلیٰ کالی بھیڑوں پر نظر رکھیں۔
دریں اثناء پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نور اللہ صدیقی نے کہا ہے کہ ڈالر 131 روپے کا ہو گیا، پاکستان کو ایشیاء کا ٹائیگر بنانے والے نواز شریف نے پاکستان کو بھکاری ملک بنا دیا، ابھی اشرافیہ کی حکومت کے خاتمے کو جمعہ جمعہ آٹھ دن ہوئے لیکن ان کی لوٹ مار کے منفی اثرات پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، ہر طرف مہنگائی اور افراتفری ہے، معیشت بند گلی میں کھڑی ہے۔ گورنر سٹیٹ بنک نے کہہ دیا کہ اب ادھار لے کر بھی ملک چلانا مشکل ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار کو پکڑ کرپاکستان لایا جائے اور معیشت کی تباہی پر اس کی گرفت کی جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہیٹی کے وزیر اعظم ژاک گائی نے ایندھن کی قیمتیں کنٹرول نہ کر سکنے پر عوامی احتجاج کے بعد استعفیٰ دے دیا حالانکہ ہیٹی حکومت نے فیول کی قیمتوں میں 50 فی صد تک کمی بھی کر دی تھی مگر یہاں پٹرول ڈیزل پر 50 فی صد تک ٹیکس لئے جاتے ہیں۔ عوام چیختے چلاتے رہ جاتے ہیں کوئی اپنے مجرمانہ فیصلوں کے حوالے سے ٹس سے مس نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ یہ نظام رہا تو پھر خدانخواستہ اس ملک کا وجود خطرے سے دوچار ہو سکتا ہے غیر ملکی قوتیں اسے افغانستان کی طرح ریمورٹ کنٹرول کے ذریعے چلانا چاہتی ہیں۔ نواز شریف اوراسحاق ڈار نے ملکی معیشت کا بیڑہ غرق کیا۔ معیشت کی بحالی کیلئے ایمرجنسی لگانے سے بھی گریز نہ کیا جائے۔
تبصرہ