شریف برادران ملکی قوانین کے تحت دہشتگرد کی تعریف پر پورا اترتے ہیں: ڈاکٹر طاہرالقادری
شہباز شریف نے ٹھیک کہا جیلوں میں دہشتگردوں کا ٹرائل ہونا چاہیے
نواز، شہباز 14 شہریوں کو قتل کرنے کے نامزد ملزم ان کے خلاف دہشتگردی کی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج ہے، بیان
گورنر سٹیٹ بنک کا بیان ہوشرباء ہے کہ ادھار لے کر بھی معاملات چلانے مشکل ہو گئے : سربراہ عوامی تحریک
لاہور (15 جولائی 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ناجائز ذرائع سے اثاثے بنانے کے جرم میں سزا یافتہ نواز شریف کے جیل میں ٹرائل کے حوالے سے شہباز شریف کے بیان کہ جیلوں میں دہشتگردوں کا ٹرائل ہوتا ہے پر ردعمل میں کہا ہے کہ شہباز شریف ٹھیک کہتے ہیں کہ جیل میں دہشتگردوں کا ٹرائل ہوتا ہے۔ نواز شریف اور شہباز شریف دونوں 14 بے گناہ شہریوں کو قتل کرنے کے نامزد ملزمان ہیں اور عدالت کے حکم پر ان کے خلاف تھانہ فیصل ٹاؤن لاہور میں دہشتگردی کی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج ہے۔ یہ ایف آئی آر ابھی ختم نہیں ہوئی، قتل عام کے ملزمان دہشتگرد شریف برادران کی سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس میں طلبی کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں فیصلہ محفوظ پڑا ہے، ملکی قوانین میں دہشتگرد کی جو تعریف کی گئی ہے شریف برادران اس پر پورے اترتے ہیں اسی لئے دہشتگردی کی دفعات کے تحت ان کے خلاف عدالت نے ایف آئی آر کے اندراج کا حکم دیا۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ان کے معاشی دہشتگرد ہونے پر عدالتی ٹھپہ لگ چکا۔ بے گناہوں کی جانیں لینے کے کیس میں فیصلے کا انتظار ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن انکے غرور، تکبر اور کرسی سے چمٹے رہنے کی ہوس کی انتہا تھی اور یہی سانحہ ان کی ذلت اور گرفت کی ابتدا بنا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف دہشتگرد ہے اور بی کلاس دہشتگرد کا استحقاق نہیں اسکا ٹرائل جیل میں ہی ہونا چاہیے اور انہیں کسی استحقاق رکھنے والے قیدی کے ساتھ بطور مشقتی لگایا جائے یہی ان کے خلاف عدالتی فیصلہ اور جیل مینول ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے مزید کہا کہ نواز شریف نے ملکی معیشت کے ساتھ بھی دہشتگردی کی آج گورنر سٹیٹ بنک بھی کہہ رہے ہیں کہ ادھار لے کر بھی معاملات چلانے مشکل ہوگئے، اس نظام نے دہشتگردی، کرپشن اور نا اہل اشرافیہ کے تحفے دئیے۔
تبصرہ