ماڈل ٹاؤن کے قاتل شریف برادران کی ذلت آسمانی انتقام ہے: ڈاکٹر طاہرالقادری
بلوچستان میں خون کی ہولی اور لاہور میں مجرم کو نیب سے چھڑوانے
کی جنگ لڑی جارہی تھی
شہباز شریف نے 17 جون کوان زخمیوں پر بھی تشدد کروایا جنہیں ریسکیو اہلکار ہسپتال
لے جارہے تھے
کرپشن تو 1980سے کر رہے تھے، ماڈل ٹاؤن کے شہیدوں کے
خون نے انہیں اس انجام تک پہنچایا
سربراہ عوامی تحریک آج 15 جولائی بارسلونا میں کارکنوں کی تربیتی کانفرنس سے خطاب
کریں گے
لاہور (14 جولائی 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے بلوچستان میں دہشتگرد خون کی ہولی کھیل رہے تھے اور لاہور میں ایک مجرم کو نیب کی حراست سے چھڑوانے کیلئے ہاتھ پاؤں مارے جا رہے تھے، 13 جولائی کا فلاپ شو کرپشن ’’نومور‘‘ کا عوامی اعلان ہے، کرپشن تو 1980 سے یہ کر رہے تھے پانامہ لیکس کا آنا محض اتفاق ہے، میری دانست میں ماڈل ٹاؤن کے شہیدوں کے خون نے انہیں اس انجام سے دوچار کیا، یہ آغاز ہے انکی مزید ذلت و رسوائی اور جگ ہنسائی ہو گی۔ قاتل اعلیٰ پنجاب نے بھی 14 شہیدوں کے خون کا حساب دینا ہے۔
وہ سپین بارسلونا پہنچنے پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ سپین تنظیم کے عہدیداروں اور کارکنوں نے انکا ائر پورٹ پر پرتپاک استقبال کیا، سربراہ عوامی تحریک تنظیمی تربیتی کانفرنس سے خطاب کیلئے سپین پہنچے ہیں، تحریک منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین بھی انکے ہمراہ ہیں۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ شریف خاندان کی ذلت اور گرفت آسمانی انتقام ہے، شریف برادران نے 17 جون 2014 ء کے دن 100 لوگوں کو گولیاں ماریں، 14 کا خون بہایا جن میں دو خواتین بھی شامل تھیں، یہ درندے اپنے انجام سے دوچار ہیں۔ شہباز شریف نے 17 جون کے دن ان زخمی کارکنوں پر بھی تشدد کروایا جنہیں ریسکیو اہلکار ہسپتالوں میں منتقل کررہے تھے، انہوں نے کہا کہ 13 جولائی کے دن لاہور پولیس پوری طرح مجرم اشرافیہ کے ساتھ تھی، کہیں کوئی کنٹینر لگا اور نہ کوئی رکاوٹ کھڑی کی گئی، نہ کہیں آنسو گیس کی شیلنگ ہوئی اور نہ ہی پکڑ دھکڑ ہوئی، نہ چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال ہوا ہم نے یہ سارے عذاب جھیلے ہیں، ہمارے بے گناہ کارکن آج بھی شہباز شریف کے درج کروائے گئے دہشتگردی کے جھوٹے مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں، پکڑ دھکڑ، تشدد اور رکاوٹیں کیا ہوتی ہیں؟ یہ صرف عوامی تحریک کے کارکن جانتے ہیں کیونکہ ہم نے شریف برادران کے ظالم اقتدار کو بھگتا ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ دوسری جماعتوں کو احتجاج پر ترقی اور ملک دشمنی کا طعنہ دینے والے آج ایک سزا یافتہ مجرم کو بچانے کیلئے پورے ملک کے امن کو تہس نہس کرنے پر تلے ہوئے ہیں کیا اب سی پیک منصوبے متاثر نہیں ہونگے ؟ یہ منافق سر تا پا تضاد ہی تضاد ہیں، انہوں نے کہا کہ 13 جولائی کا دن بلوچستان کے عوام پر بہت بھاری تھا، سفاک دہشتگردوں نے سینکڑوں گھروں میں صف ماتم بچھا دی، ہر آنکھ اشکبار تھی اور قوم اپنے بلوچی بھائیوں سے اظہار یکجہتی کر رہی تھی مگر لاہور میں وفاق اور قومی اتحاد کے دشمن ایک مجرم کیلئے نیب اور دیگر اداروں سے لڑرہے تھے اور بلوچستان کے عوام کے زخموں پر نمک چھڑک رہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ کونسلر ذہنیت کے نواز شریف اور شہباز شریف کا اہم عہدوں پر براجمان رہنا ملک و قوم کی بدقسمتی تھی۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ 15 جولائی بارسلونا میں عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کے کارکنوں کی تربیتی کانفرنس سے خطاب کریں گے۔
تبصرہ