ڈاکٹر طاہرالقادری کی کال اور ہر مطالبہ آئین کے تابع تھا: ترجمان پاکستان عوامی تحریک
2014ء کے دھرنے میں عمران خان اور ان کی جماعت بھی ڈاکٹر
طاہرالقادری کے ساتھ تھی
آئین کی بالادستی کی جدوجہد میں سانحہ ماڈل ٹاؤن بھی پیش آیا: نور اللہ صدیقی
لاہور (24 جون 2018ء) ترجمان پاکستان عوامی تحریک نور اللہ صدیقی نے کہا ہے کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی کال اور ہر مطالبہ آئین کے تابع تھا۔ اس نظام کے غیر آئینی اور ظالم ہونے کے حوالے سے اس ملک میں کوئی دوسری رائے نہیں ہے، یہاں تک کہ اس نظام کے حوالے سے معزز ججز نے بھی تحفظات کا اظہار کیا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے 23 دسمبر 2012 کے دن مینار پاکستان پر جس تاریخی جلسہ میں خطاب کیا اس کا موضوع سیاست نہیں ریاست بچاؤ تھا اور واحد مطالبہ آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے مطابق امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال تھا۔ پھر جنوری 2013 میں ملکی تاریخ کا سب سے بڑا لانگ مارچ کیا جس کا واحد مطالبہ آئین کی بالادستی، انتخابی اصلاحات اور انتخابی عمل کو آئین کے مطابق کرپٹ پریکٹسز سے پاک کرنا تھا، اسی آئین کی بالادستی کیلئے سیاسی جدوجہد کی اور اس جدوجہد میں سانحہ ماڈل ٹاؤن بھی آیا۔
انہوں نے کہا کہ عوامی تحریک کے کارکنوں نے ملکی تاریخ کے بد ترین کریک ڈاؤن کا سامنا کیا ہزاروں کارکنوں نے قید و بند کی سختیاں جھیلیں، دہشتگردی کے مقدمات کا سامنا کیا اور آج بھی ان مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں۔ 2014ء کے دھرنا بھی آئین کی بالادستی اور انصاف کیلئے تھا اور اس دھرنے میں عمران خان اور ان کی جماعت بھی ڈاکٹر طاہرالقادری کے ساتھ تھی۔
تبصرہ