آبی ذخائر کی تعمیر، کرپشن کا خاتمہ زندگی موت کا مسئلہ ہے: ڈاکٹر طاہرالقادری
پانی ضائع کیا گیا یا اس کا تصرف پڑوسی ملک کا حق سمجھ لیا گیا، یہ بقا کے مسائل ہیں
لادین معاشروں میں کرپشن کی سزا موت، یہاں قاتل بھی چھوٹ جاتے ہیں، گفتگو
پانی، خوراک اور سستی توانائی کا واحد ذریعہ ہے، بوند بوند کی حفاظت کی جائے
لاہور (10 جون 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ پانی، خوراک اور سستی توانائی کا واحد ذریعہ ہے، بوند بوند کی حفاظت کی جائے یہ بات اطمینان بخش ہے کہ عدالت عالیہ نے کرپشن کے انسداد کے ساتھ آبی ذخائر کی تعمیر کے معاملہ میں دلچسپی لی، یہ مسائل ملکی بقا اور زندگی موت کی طرح اہم ہیں۔ پارلیمنٹ اور سیاسی ایوانوں نے اپنی اصل ذمہ داری پوری نہیں کی اور 21 کروڑ آبادی والے ملک کو موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا کر دیا، حکومتوں نے اپنے حصے کا پانی ضائع کیا یا اس پر تصرف پڑوسی ملک کا حق سمجھ لیا گیا۔
انہوں نے شہر اعتکاف میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پانی کا بحران غفلت اور قومی بے حسی کی وجہ سے المیہ بنتا جا رہا ہے، کاش پارلیمنٹ ان ایشوز پر سر جوڑ کر بیٹھتی اور آئندہ نسلوں کے محفوظ اور باوقار مستقبل کی حفا ظت کیلئے ٹھوس لائحہ عمل بناتی۔ انہوں نے کہا کہ پانی زندگی ہے اس کے بغیر کوئی سانس لینے کا تصور بھی نہیں کر سکتا تاریخ گواہ ہے بڑی بڑی تہذیبیں پانی کے ذخائر کے آس پاس تشکیل پائیں اور جب یہ ذخائر خشک ہوئے تو یہ تہذیبیں اپنا عالیشان وجود قائم نہ رکھ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ آبی ذخائر کی تعمیر کے حوالے سے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے خیالات حب الوطنی اوردرد مندی پر مبنی ہیں، اسکی عملی صورت قومی اتفاق رائے ہے، عدالت، سول سوسائٹی، سیاسی، عوامی حلقوں کو مل کر آبی ذخائر کی تعمیر کی قومی و انسانی ضرورت کو عمل کے قالب میں ڈھالنا ہو گا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے مزیدکہا کہ انسداد کرپشن کیلئے سپریم کورٹ نے تاریخی اقدام کیا، تاریخ میں پہلی بار بڑی مچھلیوں پر ہاتھ ڈالا گیا، یہ سلسلہ کسی ایک آدھ بڑی مچھلی کے پکڑے جانے پر ختم نہیں ہونا چاہیے، انصاف اور احتساب کے اداروں کے ہاتھ ہر اس گریبان تک پہنچنے چاہئیں جس نے قومی دولت لوٹی اور امانت میں خیانت کی ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ اب تو لادین معاشروں میں بھی کرپشن کی سزا موت ہے جبکہ اسلام کے نام پر حاصل کئے گئے اسلامی ملک میں قاتل بھی چھوٹ جاتے ہیں۔
تبصرہ