اسد درانی کی کتاب پر عوامی تحریک کا ردعمل
لاہور (27 مئی 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے اسد درانی کے را کے سابق چیف کے ساتھ کتاب کے جوائنٹ ایڈونچر پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ کسی بھی تجزیے اور تبصرے میں قومی مفاد کو اولین ترجیح حاصل نہ ہو تو وہ تجزیہ سازش اور خبث باطن کا اظہار ہوتا ہے۔ یہ بات تحقیق طلب ہے کہ یہ کتاب ایک ایسے موقع پر ہی منظر عام پر کیوں آئی جب نا اہل شخص فوج کے خلاف ہرزہ سرائی میں مصروف ہے اور پاکستان کو دہشتگردی کے بین الاقوامی واقعات میں آستین کے سانپ گھسیٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسد درانی کی جی ایچ کیو میں طلبی کا فیصلہ خوش آئند ہے، یقیناً انہیں اس کتاب کی غرض و غایت اور کتاب میں درج واقعات کے بارے میں سوالات کا جواب دینا پڑے گا تا ہم یہ فیصلے کی گھڑی ہے کہ ایسے تمام سانپوں کا سر کچل دینا چاہیے جو اپنے ذاتی مفادات پر قومی مفاد کو قربان کرنے کی گھٹیا ترین حرکتیں اور سازشیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات بھی کھل کر سامنے آ گئی کہ موجودہ نظام نے ابن الوقت اور پیسے اور طاقت حریصوں کو کھل کھیلنے کے مواقع فراہم کئے۔
تبصرہ