نااہل نواز شریف سزاؤں سے بچنے کیلئے تماشے کررہے ہیں: ڈاکٹر طاہرالقادری
نااہل سمجھتا ہے فوج کو بدنام کرنے سے غیر ملکی مدد ملے گی مگر اسکا ٹھکانہ جیل انجام رسوائی ہے
نواز شریف کے جھوٹے ہونے پر عدالت نے مہر لگا دی، جلد کرپٹ اور قاتل بھی ڈیکلیئر ہونگے
ماڈل ٹاؤن میں 14 لوگوں کو قتل کرنے کی ایف آئی آر درج کرنے کے انکار پر دھرنا دیا، ردعمل
لاہور (23 مئی 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ نااہل نواز شریف سزاؤں سے بچنے کیلئے تماشے کررہے ہیں، نااہل سمجھتا ہے فوج کو بدنام کرنے سے غیر ملکی مدد ملے گی مگر یہ ان کی خام خیالی ہے، نااہل کا ٹھکانہ جیل اور انجام عبرتناک رسوائی ہے۔ نواز شریف کے جھوٹے ہونے پر عدالت نے مہر لگا دی، ان کے کسی الزام کی کوئی حیثیت نہیں، ماڈل ٹاؤن میں 14 لوگوں کو قتل کرنے کی ایف آئی آر درج کرنے سے انکار پر دھرنا دیا۔ شریف برادران سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ماسٹر مائنڈ اور بے گناہ شہریوں کے قاتل بھی ہیں، انہیں پتہ ہے پاناما کے جھوٹ پکڑے جانے کے بعد سانحہ ماڈل ٹاؤن میں بھی یہ ٹرائل ہونے جارہے ہیں۔ وہ عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ میں وکلاء رہنماؤں کے ایک اجلاس سے ٹیلیفون پر خطاب کر رہے تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ اصغر خان کیس ثابت کرنے کیلئے کافی ہے کہ کون کس کا آلہ کار تھا، ایجنسیوں سے پیسے لے کر الیکشن جیتنے والے آج کس منہ سے دوسروں پر الزام لگارہے ہیں۔ ایجنسیوں کا کردار ختم کرنے کیلئے اصغر خان کیس کے فیصلے پر من و عن عمل ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ تین بار وزیراعظم بننے والے اس کرپٹ شخص نے لوٹ مار کی دولت سے لندن میں محلات تعمیر کیے، منی ٹریل کے حوالے سے پارلیمنٹ، قوم سے خطاب اور سپریم کورٹ میں مسلسل غلط بیانی کی، جب ان کے سارے جھوٹ پکڑے گئے اور انہیں جیل نظر آنا شروع ہو گئی تو انکشافات کا سہارا لینا شروع کر دیا۔ جو شخص عدالت سے مستند جھوٹا قرار پا چکا ہے اس کے کسی بیان اور الزام کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ استعفیٰ دینے کے پیغام لانے والے کے خلاف بطور وزیراعظم اس وقت کارروائی کیوں نہیں کی؟ جنگ کے بعد یاد آنے والے گھونسے اپنے منہ پر جتنے مرضی ماریں سزاؤں سے نہیں بچ سکیں گے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ اپنے ہی ملک کے سلامتی کے حساس اداروں پر تہمتیں لگانا اخلاقی دیوالیہ پن، وطن دشمنی اور ڈھٹائی کی انتہا ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے اگست 2014ء کے دھرنے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے وزیراعظم ہاؤس میں بیٹھ کر سانحہ ماڈل ٹاؤن کی قتل و غارت گری کا پلان بنایا اور اس پلان کو اپنے چھوٹے بھائی وزیراعلیٰ شہباز شریف کے ذریعے 100 لوگوں کو گولیاں مروا کر پایہ تکمیل تک پہنچایا اور جب ہم سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر درج کروانے گئے تو ایف آئی آر درج نہ ہونے دی، غیر جانبدار جے آئی ٹی بنانے سے انکار کیا، دس روز تک ماڈل ٹاؤن کا محاصرہ کیا، شریف برادران کے اس ظلم اور بربریت کے خلاف بطور احتجاج اسلام آباد گئے اور ہمارے احتجاج کے نتیجے میں ہی ایف آئی آر کا اندراج ممکن ہو سکا ورنہ ان ظالموں نے ایف آئی آر کے اندراج کے حوالے سے عدالتی حکم ماننے سے بھی انکار کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے عدلیہ، فوج اور ملک دشمن بیانات کی پرزور مذمت کرتا ہوں۔
تبصرہ