اسٹیبلشمنٹ نے نا اہل نواز کو ضرورت سے زیادہ برداشت کیا: خرم نواز گنڈاپور
ضدی بچہ ناز اٹھائے جانے سے انکار پر آجکل برتن توڑ رہا ہے
نیب کا انڈیا بھاری رقم بھجوائے جانے کے نوٹس پر فائنل تحقیقات کا انتظار کیا جائے
عدلیہ بارے ہرزہ سرائی ہر قانونی اور اخلاقی حد عبور کر چکی : سیکرٹری جنرل PAT
لاہور (9 مئی 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ ایک محب وطن شہری کی حیثیت سے نا اہل نواز شریف کی طرف سے جلسوں میں عدلیہ اور معزز ججز کے بارے میں کی جانیوالی مسلسل ہرزہ سرائی پر سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ نواز شریف اور مریم نواز نوجوان نسل کو لاقانونیت پر اکسا رہے ہیں اور ملک میں دنگا فساد چاہتے ہیں۔ اسٹیبلشمنٹ نے نا اہل نواز شریف کو ضرورت سے زیادہ برداشت کیا اور اسکی مجرمانہ حرکتوں سے چشم پوشی اختیار کئے رکھی۔ نا ہنجار ضدی بچہ ناز اٹھائے جانے سے انکار پر آجکل چیخ و پکار کے ساتھ ساتھ برتن توڑ رہا ہے۔ وہ ہائی کورٹ اسلام آباد میں توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے کے بعدگفتگو کر رہے تھے۔
خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ نا اہل نواز شریف کھلے عام آئینی اداروں کے خلاف سازش کر رہے ہیں اور اپنی کرپشن چھپانے اور سزاؤں سے بچنے کیلئے بلیک میلنگ کر رہے ہیں۔ خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ نواز شریف کے وکیل نہیں چاہتے کہ احتساب عدالت جلد فیصلہ سنانے کی پوزیشن میں آئے، غیر ضروری بحث اور تاخیری ہتھکنڈوں سے کیس کو طول دیا جا رہا ہے۔ نواز شریف کے وکیل نے احتساب عدالت میں اس خواہش کا اظہار کیا کہ تین ماہ مزید سماعت چلتے رہنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ قومی لٹیروں کو صفائی کا پورا موقع ملنا چاہیے تا کہ بعد میں فیصلہ عجلت میں کئے جانے کا پروپیگنڈا نہ ہو سکے۔ خرم نواز گنڈا پور نے انڈیا میں 4.9 ارب ڈالر بھجوائے جانے پر نیب کے نوٹس پر کہا کہ نیب نے فی الحال نوٹس لیا ہے اس پر آسمان سر پر اٹھانے کی ضرورت نہیں ہے یہ بات تحقیق طلب ہے کہ 2010 سے 2012 کے درمیان ایک ڈالر بھی انڈیا نہیں گیا جبکہ 2013 سے 2015 تک 4.669 بلین ڈالر بھیجے جانے کی اطلاعات ہیں اسکی تصدیق انڈین سٹیٹ بنک سے بھی ہو رہی ہے۔ نیب کا انڈیا بھاری رقم بھجوائے جانے کے نوٹس پر فائنل تحقیقات کا انتظار کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا ڈالر نہ بھجوائے جانے کی رپورٹ دینے والے سابق گورنر سٹیٹ بنک کو ای سی ایل پر ڈالا جائے اور تفتیش کی تکمیل تک اس پر نظر رکھی جائے۔ انہوں نے کہا کہ جرم کوئی بھی ہو جب اسکا تعلق شریف برادران سے جوڑا جاتا ہے تو وہ سچ لگتا ہے کیونکہ پاکستان میں ہر قسم کے اقتصادی، معاشی جرائم کو اشرافیہ نے فروغ دیا۔
تبصرہ