سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس: اے ٹی سی جج کا پراسیکیوٹر کی طرف سے پولیس گواہان کو چٹیں دینے پر اظہار برہمی
سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں عوامی تحریک کے بے گناہ 42 کارکن 200 پیشیاں بھگت چکے
انصاف کا عمل ابھی ابتدائی مرحلہ میں ہے، لہراسب گوندل، جواد حامد، نعیم چوہدری، سردار غضنفر ایڈووکیٹ
لاہور (9 مئی 2018) سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں پراسکیوٹر کی طرف سے پولیس کے گواہوں کو دوران جرح چٹیں دینے پر اے ٹی سی جج نے پراسیکیوٹر پر اظہار برہمی کرتے ہوئے انہیں اس سے سختی سے روک دیا، مستغیث جواد حامد نے اے ٹی سی جج کی توجہ مبذول کروائی کہ پراسیکیوٹر وقار بھٹی مقتولین کی بجائے قاتل پارٹی کا سہولت کار بنا ہوا ہے انہیں اس غیر قانونی اقدام سے روکا جائے۔ جج نے سختی سے روکتے ہوئے کہا کہ دوران جرح صرف اور صرف گواہ بول سکتا ہے کوئی اسے ڈکٹیشن نہیں دے سکتا۔ پولیس کی طرف سے درج کروائے گئے مقدمہ نمبر 510 میں اے ایس آئی شریف اور سب انسپکٹر غلام علی پیش ہوئے، عوامی تحریک کے وکلاء نے جرح کے دوران کہا کہ عوامی تحریک کے کارکنان کی طرف سے اسلحہ کے استعمال یا پر تشدد کارروائیوں کے حوالے سے پولیس کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے۔ کارکنان کی طرف سے آتشیں اسلحہ کا استعمال ٹیبل سٹوری ہے، پولیس کے گواہان ایک سانس میں دو دو باتیں کرتے ہیں انہیں خود علم نہیں وہ کیا کہنا چاہتے ہیں اور کیا کہہ رہے ہیں، انکی بوکھلاہٹ ہی انکے جرم کا ثبوت ہے۔ ماڈل ٹاؤن میں بیرئیر ہٹانے کی آڑ میں قتل عام کا آپریشن یکطرفہ تھا۔
دریں اثناء عوامی تحریک کے وکلاء لہراسب گوندل، مستغیث جواد حامد، نعیم الدین چوہدری، سردار غضنفر حسین ایڈووکیٹ، مرزا نوید بیگ ایڈووکیٹ، شکیل ممکا ایڈووکیٹ، یاسر ملک ایڈووکیٹ نے سماعت کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے مقدمہ نمبر 510 عوامی تحریک کے کارکنوں کے خلاف درج کیا جو جھوٹ پر مبنی ہے، حالانکہ پنجاب حکومت کی بنائی ہوئی اپنی جے آئی ٹی نے ایف آئی آر نمبر 510 کو ناقص قرار دے کر خارج کرنے کی سفارش کی تھی جس پر عمل نہیں کیا گیا۔ پولیس نے الزام لگایا کہ عوامی تحریک کے 42 کارکنوں نے اپنے کارکنوں کو قتل کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس جھوٹے مقدمے میں 9 مئی کو 200 پیشیاں مکمل ہو چکی ہیں۔ 42 کارکن مسلسل دو سو پیشیوں پر عدالت آ چکے ہیں۔ عوامی تحریک کا ایک کارکن پیشیاں بھگتتے بھگتتے جان کی بازی ہار چکا۔ مستغیث جواد حامد نے کہا کہ نا اہل نواز شریف کہتا ہے کہ اس نے چھ ماہ میں 60 پیشیاں بھگت لیں جبکہ انسداد دہشتگردی عدالت لاہور میں شریف برادران کے حکم پر درج ہونیوالے جعلی مقدمہ میں عوامی تحریک کے 42 کارکن 200 پیشیاں بھگت چکے اور ابھی تک انصاف کا عمل ابتدائی مرحلہ پر ہے۔ مزید سماعت کل 10 مئی کو ہو گی۔
تبصرہ