چوہدری نثار کب تک قوم اور اپنے آپ کو دھوکہ د یں گے: خرم نواز گنڈاپور
نواز شریف صحیح ہیں تو تجدید عہد وفا کریں غلط ہیں تو چھوڑنے کا اعلان کریں، سیکرٹری جنرل PAT
لاہور (5 مئی 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ چوہدری نثار کب تک قوم اور اپنے آپ کو دھوکہ د یں گے، نواز شریف صحیح ہیں تو تجدید عہد وفا کریں غلط ہیں تو چھوڑنے کا اعلان کریں۔ چوہدری نثار ایک سانس میں تین تین باتیں کرنا بند کریں، اگر نواز شریف کا حالیہ کردار انکے نزدیک ملک اور اداروں کے حق میں بہتر نہیں ہے تو پھر وہ ان سے اعلان بریت کریں یا پھر انکی بیت جاری رکھیں۔ قوم اب اگر مگر کے ساتھ منافقانہ طرز سیاست کو قبول نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار کی طر ف سے نواز شریف کی سیاست کو محمود اچکزئی سے جوڑنے کا مطلب اینٹی پاکستان سیاست سے جوڑنا ہے، اس کے باوجود نواز شریف کی سیاست کے بارے میں انکا ابہام میں ہونا دھوکہ دینے کے سوا اور کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے بارے میں سوالیہ انداز اپنانا وزیر اعظم کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرنا اور نواز شریف کے اداروں کے خلاف بیان بازی پر اظہار تشویش کرنا اور پھر اسی جماعت کے اندر رہنے کا اعلان کرنا دھوکہ دہی ہے۔ سب جانتے ہیں ن لیگ کوئی جمہوری جماعت نہیں ایک خاندان کی لمیٹڈ کمپنی ہے اور اس جماعت میں اطاعت گزار اور نمک خوار ہی رہ سکتے ہیں۔ چوہدری نثار کب تک قوم اور اپنے آپ کو دھوکہ دینے کی کوشش کرتے رہینگے۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ چوہدری نثار تواتر کے ساتھ نیوز لیکس سکینڈل کی انکوائری رپورٹ پبلک کرنے کی بات کرتے ہیں وہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے پس پردہ کرداروں کے نام کیوں نہیں لیتے؟ بطور وزیر داخلہ وہ اس سارے سانحہ کے بارے میں اچھی طرح واقف ہیں وہ نواز شریف کے خلاف تو سوال اٹھاتے ہیں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے شہباز شریف کے کردار کے بارے میں بولنے کیلئے کیوں تیار نہیں؟ انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار یہ بھی بتائیں کہ 30، 31 اگست 2014 کی رات کس کے کہنے پر نہتے اور پر امن سیاسی کارکنوں پر فائر کھولا گیا اور کارکنوں پر خطرناک آنسو گیس کی شیلنگ اور بارش کی گئی۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ آج 4 سال کے بعد چیف جسٹس نے اسلام آباد انتظامیہ سے سوال کیا ہے کہ کس قانون کے تحت پر امن طریقے سے شہریوں کو حق مانگنے کیلئے ڈی چوک آنے سے روکا جا سکتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار سانحہ ماڈل ٹاؤن اور اسلام آباد میں نہتے کارکنوں کے خلاف بے رحم طاقت استعمال کرنے والوں کے شریک جرم نہیں تو اپنی زبان کیوں نہیں کھولتے؟
تبصرہ