بلوچستان حکومت دیگر صوبوں سے آئے مزدوروں کو تحفظ دے: ڈاکٹر طاہرالقادری
سربراہ عوامی تحریک کا خاران میں اوکاڑہ کے 5 مزدوروں کی ٹارگٹ کلنگ پر اظہار افسوس
چیف جسٹس کا نوٹس خوش آئند، جان و مال کے تحفظ کی ذمہ داری منتخب ایوانوں کی ہے
اشرافیہ نے ووٹ کو کتنی عزت دی اصل حقائق اصغر علی خان کیس میں موجود ہیں، سربراہ عوامی تحریک
لاہور (5 مئی 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ بلوچستان میں دیگر صوبوں سے جانے والے مزدوروں کی ٹارگٹ کلنگ اور قتل عام کے واقعات میں تسلسل لمحہ فکریہ ہے، ان واقعات سے لاء اینڈ آرڈر کی بدترین صورتحال کی نشاندہی ہوتی ہے۔ بلوچستان میں پنجاب کے مزدوروں کو بطور خاص نشانہ بنایا جارہا ہے، بارہا نشاندہی کے باوجود صوبائی اور وفاقی حکومت مزدوروں کو تحفظ دینے میں ناکام ہے۔ اس ضمن میں چیف جسٹس کا نوٹس خوش آئند، جان و مال کے تحفظ کی ذمہ داری منتخب ایوانوں کی ہے۔
انہوں نے عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کے ممبران سے گفتگو کرتے ہوئے بلوچستان کے علاقہ خاران لجی میں اوکاڑہ سے تعلق رکھنے والے مزدوروں کی ٹارگٹ کلنگ پر دلی افسوس کا اظہار کیا اور مقتولین کے خاندان سے اظہار تعزیت کیا، انہوں نے کہا کہ ٹارگٹ کلنگ کا شکار مزدوروں کے لواحقین کو معاوضہ دیا جائے تاکہ ان کے اہل خانہ پاؤں پر کھڑے ہو سکیں، انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں امن نہ ہوا تو ترقی اور خوشحالی کے اہداف حاصل نہیں ہو سکیں گے۔
دریں اثناء پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے کور کمیٹی کے ممبران سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن، اصغر علی خان کیس اور حدیبیہ پیپر مل کیسز میں اشرافیہ کا اصل چہرہ دیکھا جاسکتا ہے، اصغر علی خان کیس کے فیصلے پر عمل نہ کر کے اشرافیہ کو بچایا گیا، یہ بات خوش آئند ہے کہ اصغر علی خان کیس سپریم کورٹ میں پھر سے زیر بحث لایا جارہا ہے، اس کیس کی سماعت سے نوجوان نسل کو بھی پتہ چل جائیگا کہ ووٹ کو عزت دو کی ڈرامہ بازی کرنے والے ماضی میں کتنے گھناؤنے انداز میں ووٹ اور عوامی مینڈیٹ کی تذلیل کرتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ کی تذلیل کرنے کے کلچر کے بانی نواز شریف ہیں، جنہوں نے خلائی مخلوق کے آلہ کار بن کر دو بار بینظیر بھٹو کی منتخب حکومت کیخلاف سازشی مہرے کا کردار ادا کیا اور دو صدور، متعدد آرمی چیفس اور سپریم کورٹ کے چیف کیخلاف سازشیں کیں، آئین اور عوامی مینڈیٹ کی توہین کی۔
تبصرہ