سپیکر قومی اسمبلی نے مجرموں کی پشت پناہی کی معافی کے مستحق نہیں: قاضی زاہد حسین
ختم نبوت کے قانون میں تبدیلی کا شرمناک واقعہ انہی کے عہد میں ہوا
سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف سے طاقتوروں کو ظلم سے روکنے میں مدد ملے گی: مرکزی صدر PAT
لاہور (3 مئی 2018) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر قاضی زاہد حسین نے کہا ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی نے مجرموں کی پشت پناہی کی، ختم نبوت کے قانون میں تبدیلی اور نااہل شخص کو پارٹی صدر بنانے کے لیے غیر آئینی قانون سازی میں حکمران جماعت کے سہولت کار بنے رہے، وہ کسی معافی کے مستحق نہیں، قومی دولت کی لوٹ مار کے کیس میں نواز شریف کو سپورٹ کیا عوامی مینڈیٹ کی توہین کی، پانامہ لیکس آنے کے بعد 7 ماہ تک ٹی او آرز بنانے کی آڑ میں نااہل نوازشریف کی مدد کی جاتی رہی، سردار ایاز صادق نے پارلیمنٹ کا سپیکر بننے کی بجائے ن لیگ کے ترجمان کا کردار ادا کیا، انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی بے توقیری میں سپیکر کا بھرپور حصہ ہے، گزشتہ 5 سال پاکستان کی سیاسی تاریخ کے بدترین سال ہیں، سیاسی کارکنوں کے خلاف تاریخ کی بدترین انتقامی کارروائی ہوئی، ہزاروں کارکنوں کو حبس بے جا میں رکھا گیا، پارلیمنٹ کرپشن کی روک تھام اور بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ میں ناکام رہی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی تاریخ کا بدترین سانحہ ماڈل ٹاؤن ہوا، بے گناہ شہریوں کا قتل عام ہوا مگر انصاف کی فراہمی کے حوالے سے پارلیمنٹ کا کوئی کردار نظر نہیں آیا، انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کے منتظر ہیں اس انصاف سے طاقتوروں کو کمزوروں پر ظلم کرنے سے روکنے میں مدد ملے گی۔
تبصرہ