عوامی تحریک ’’نظام بدلو‘‘ منشور کیساتھ آئندہ انتخابات میں حصہ لے گی: خرم نواز گنڈاپور
پوری حکومت کا نااہل اور جھوٹا ہونا ڈوب مرنے کا مقام، نااہلوں سے تنخواہیں واپس لی جائیں
گنے کے کاشتکاروں کو پانچ دن کے اندر بقایا جات کی ادائیگی کا حکم قابل تعریف ہے
عوامی تحریک سنٹرل پنجاب کے اجلاس سے سیکرٹری جنرل ودیگر رہنماؤں کا خطاب
لاہور (27 اپریل 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ عوامی تحریک ’’نظام بدلو ‘‘کی تحریک میں تیزی لائے گی، آئندہ انتخاب میں حصہ بھی نظام بدلو منشور کے ساتھ لیا جائیگا، اسلام کے نام پر حاصل کیے گئے ملک پاکستان کا وزیراعظم بھی جھوٹا، وزیر خارجہ بھی جھوٹا، وزیر خزانہ بھی جھوٹا، وزیر داخلہ بھی جھوٹا، وزیر اطلاعات ریاست کا باغی اور بقیہ کابینہ توہین عدالت کی مجرم ہے۔ یہ بہت بڑا المیہ ہے کہ کس کردار اور قماش کے لوگ نئی نسل کی سیاسی قیادت کررہے ہیں؟۔ دیار غیر میں مقیم پاکستانی خاندان اس حالت زار پر دیگر اقوام کے شہریوں سے منہ چھپاتے پھرتے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ یہ کیسا ملک ہے کہ جس پر ڈاکو حکومت کرتے ہیں اور ان کی ڈکیتیوں کو عوام قبول کر لیتے ہیں؟ وہ آئندہ انتخابات میں حصہ لیے جانے کے حوالے سے منعقدہ خصوصی مشاورتی اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔ اجلاس میں نائب صدر راجہ زاہد محمود، پروفسیر سلیم جاوید و دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔
اجلاس میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کا نوٹس لینے اور روزانہ کی بنیاد پر سماعت کا حکم دینے پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کا شکریہ ادا کیا گیا، ایک قرارداد کے ذریعے مطالبہ کیا گیا کہ نااہل ہونے والوں سے جرمانے سمیت تنخواہیں اور مراعات لے کر واپس خزانے میں جمع کروائی جائیں۔
خرم نواز گنڈاپور نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کی طرف سے شوگر ملز مالکان کو گنے کے کاشتکاروں کو 5 دن کے اندر بقایا جات ادا کرنے کا حکم خوش آئند اور قابل تعریف ہے۔ سپریم کورٹ پاکستان کے کسانوں، مزدوروں اور کمزور طبقات کی غمگسار ہے۔ اعلیٰ عدلیہ کے فیصلوں سے عام آدمی کے احساس تحفظ اور اعتماد میں اضافہ ہورہا ہے۔ جو کام پارلیمنٹ اور منتخب نمائندوں کے کرنے کے تھے وہ سپریم کورٹ کو کرنے پڑرہے ہیں۔ عوام پر ظلم کرنے والی اسمبلیاں اور ان کے اندر بیٹھے ہوئے مافیا نے جمہوریت کی آڑ میں کمزور وں کابدترین استحصال کیا۔ اب ایسے تمام عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانے کا وقت آگیا۔ انہوں نے کہا کہ گنے کے کاشتکاروں کو بقایا جات کی ادائیگی کافیصلہ سپریم کورٹ کر سکتی ہے تو یہ فیصلہ وزیراعظم اور وزرائے اعلیٰ نے کیوں نہیں کیا؟ انہوں نے کہا کہ عوام اور مختلف طبقات کو ریلیف دینے کیلئے قائم کیے گئے ادارے ظلم اور استحصال میں پیش پیش ہیں اسی لیے ڈاکٹر طاہرالقادری اوران کے کارکن کہتے ہیں یہ ظالم نظام رہے گا تو استحصال اور ظلم بھی ہوتا رہے گا۔
تبصرہ