5 سال معیشت چلانے والے وزیر خزانہ مفرور کیوں؟ آئیں عدلیہ اور قوم کے سوالوں کا جواب دیں
کشکول توڑنے کے دعویداروں نے قرضوں میں 62 فیصد اضافہ کیا: ڈاکٹر طاہرالقادری
حکومت کیخلاف سب سے زیادہ مظاہرے کلرکوں، مزدوروں اور کسانوں نے کیے
نااہلوں نے بجٹ پیش کر کے غیر جمہوری اور غیر اخلاقی حرکت کی، سربراہ عوامی تحریک
لوڈشیڈنگ کاخاتمہ، صاف پانی کی فراہمی اور صحت کی سہولتوں میں بہتری کا کوئی وعدہ پورا نہ ہوا
لاہور (27 اپریل 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اقتصادی سروے اور آئندہ بجٹ کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ نااہلوں نے بجٹ پیش کر کے غیر جمہوری اور غیر اخلاقی حرکت کی، آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرنا آئندہ منتخب حکومت کا مینڈیٹ تھا، اس ضمن میں تمام اپوزیشن جماعتوں کے موقف کو مسترد کر کے ووٹ اور تین صوبوں کے عوام کے مینڈیٹ کی کی بے عزتی کی گئی، انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کشکول توڑنے کے دعویداروں نے مجموعی ملکی قرضوں میں 62 فیصد اضافہ کیا، قرضوں کے حجم کو 60 فیصد سے نیچے رکھنے کی قانونی حد کو بلڈوز کیا، لوڈشیڈنگ کے خاتمہ، صاف پانی، انصاف اور مفت تعلیم کی فراہمی کا کوئی ایک وعدہ پورا نہیں کیا، اشرافیہ نے پانچ سال اداروں کیخلاف سازشوں اور عیاشی کر تے گزارے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کو پاؤں پر کھڑا کرنے کے حوالے سے تمام دعوے کاغذی اور جھوٹ کا پلندا ہیں۔ 2013ء میں تجارتی خسارہ 16.6 ارب ڈالر تھا جو آج 30 ارب ڈالر سے بڑھ گیا، 2013ء میں بجٹ خسارہ 5.5 فیصد کے قریب تھا جو 6 فیصد سے بڑھ گیا، مجموعی ملکی قرضے جنہیں جی ڈی پی کے 60 فیصد سے کم ہونا چاہیے تھا وہ 67 فیصد سے تجاوز کر چکے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے مزید کہا کہ سوسائٹی کے کم آمدنی والے طبقات گزشتہ پانچ سالوں میں سب سے بری طرح متاثر ہوئے۔ 2013 ء میں کم سے کم تنخواہ 10 ہزار روپے تھی جو پانچ سال کے بعد 15 ہزار روپے ہوئی جو مہنگائی کے مقابلہ کیلئے ناکافی اورمذاق ہے۔ موجودہ حکمرانوں کے خلاف سب سے زیادہ مظاہرے اس ملک کے کلرکوں، مزدوروں، کسانوں، لیڈی ہیلتھ ورکرز اور نابینا افراد نے کیے، انہوں نے کہا کہ ن لیگ نے معیشت کی اینٹ سے اینٹ بجا دی، اس سے بڑی نااہلی اور کیا ہو گی کہ پانچ سال ملکی معیشت چلانے والے وزیر خزانہ آج مفرور ہیں اور ان میں اتنی اخلاقی اور قانونی جرات بھی نہیں ہے کہ وہ اپنے اوپر عائد الزامات کا سامنا کر سکیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کی کارکردگی کا یہ عالم ہے کہ وہ شہریوں کو پانچ سال میں پینے کا صاف پانی بھی فراہم نہ کر سکے۔
تبصرہ