نواز شریف کے حکم پر ڈاکٹر طاہرالقادری کے طیارے کا رخ لاہور کی طرف موڑا گیا: خرم نواز گنڈاپور
سابق آئی جی مشتاق سکھیرا کا بلوچستان سے لاہور تبادلہ بھی نواز شریف کے حکم پر ہوا، وکلاء سے گفتگو
لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ کے سامنے نواز، شہباز کی طلبی کیلئے آج اہم آڈیو، ویڈیو شواہد رکھیں گے
لاہور (19 اپریل 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نوازگنڈاپورنے کہا ہے کہ آج لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ میں نواز شریف، شہباز شریف سمیت اے ٹی سی کی طرف سے طلب نہ کیے جانے والے 12 ملزمان کے حوالے سے اہم آڈیو، ویڈیو ثبوت پیش کرینگے، شریف برادران نے پہلے ڈاکٹر طاہرالقادری کو پاکستان آنے سے روکنے کیلئے17 جون کا سانحہ کیا اور پھر نواز شریف کے حکم پر ڈاکٹر طاہرالقادری کے طیارے کا رخ اسلام آباد سے لاہور کی طرف موڑا گیا، یہ ثبوت نواز شریف کے سانحہ میں ملوث ہونے کیلئے اہم ہے، وہ عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ میں وکلاء رہنماؤں سے گفتگو کررہے تھے۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ نواز شریف کی منظوری کے بغیر سابق آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا کا راتوں رات بلوچستان سے لاہور تبادلہ نہیں ہو سکتا تھا اور وفاقی حکومت اس ہنگامی تبادلہ کے بارے میں جوڈیشل کمیشن کے روبرو کوئی تسلی بخش جواب نہ دے سکی، خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ شہباز شریف نے حلف دے کر کہا کہ میں نے پولیس کو پیچھے ہٹنے کا حکم دیا، ان کا یہ بیان حلفی سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث ہونے کا ثبوت ہے، اسی طرح 16 جون 2014 ء کی میٹنگ جس کی صدارت رانا ثناء اللہ نے کی یہ بات بھی ریکارڈ کی ہے کہ اس میں ڈاکٹر توقیر، راشد لنگڑیال، اعظم سلیمان، رانا عبدالجبار اور ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کا باقی عملہ شریک تھا، اسی میٹنگ میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قتل عام کی منصوبہ بندی ہوئی، انہوں نے کہا کہ جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ میں یہ لکھا ہے کہ 16 جون 2014 ء کی میٹنگ کا ایجنڈا بیریئر ہٹانا نہیں بلکہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی وطن واپسی کو روکنا تھا، انہوں نے مزید کہا کہ یہ ثبوت 12 ملزمان کی طلبی کیلئے تسلی بخش ہیں اس حوالے سے ٹھوس آڈیو، ویڈیو شواہد فل بنچ کے سامنے رکھیں گے۔
تبصرہ