کرپشن کے گڑھ ریلوے کے آڈٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں: میاں زاہد اسلام
سعد رفیق کو پیشی سے اندازہ ہو گیا ہو گا ن لیگ کے اچھے دن بیت گئے: مرکزی نائب صدر PAT
عوام جاننا چاہتے ہیں محکمہ ریلوے اور آشیانہ ہاؤسنگ کا آپس میں کیا رشتہ ہے؟
آڈٹ سے پتہ چل جائیگا کہ دودھ میں کتنا پانی ہے یا سارا دودھ کیمیکل سے بنا ہے
لاہور (14 اپریل 2018) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی نائب صدر میاں زاہد اسلام نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی طرف سے ریلوے کے مکمل آڈٹ کے حکم کا خیر مقدم اور وزیر ریلوے کے عدالت میں غیر سنجیدہ رویے اور لب و لہجے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر ریلوے سعد رفیق کو سپریم کورٹ رجسٹری میں پیشی سے اندازہ ہو گیا ہو گا کہ ن لیگ کے اچھے دن بیت گئے۔ ن لیگ کے وزراء اپنے نا اہل قائد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے مسلسل توہین عدالت کر رہے ہیں اور وہ سمجھ رہے ہیں کہ شاید وہ اس رویے سے عدالت یا معزز ججز کو ہراساں کر سکتے ہیں، مگر یہ انکی خام خیالی ہے۔ موجودہ عدلیہ کے پیچھے آئین کی طاقت اور رزق حلال کمانے اور کھانے والے کروڑوں عوام سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر کھڑے ہیں۔ وہ مرکزی سیکرٹریٹ میں پارٹی عہدیداروں اور کارکنا ن سے گفتگو کر رہے تھے۔
میاں زاہد اسلام نے کہاکہ سعد رفیق سمیت ن لیگ کے چند گھڑیوں کے مہمان وزراء اب زمین پر اتر آئیں اور سر جھکا کر عدالتوں میں داخل ہوا کریں کیونکہ ایک تو وہ بدعنوانیوں کے کیسز میں طلب کئے جاتے ہیں اور دوم اس وقت عدالتوں میں آئین پسند، نڈر منصف بیٹھے ہیں جسٹس قیوم ٹائپ کے لوگ عرصہ ہوا ریٹائر ہو چکے۔ میاں زاہد اسلام نے کہا کہ پوری قوم کی نظریں ریلوے، آشیانہ اور صاف پانی مالیاتی سکینڈل کے فیصلوں پر ہیں۔ چیف جسٹس نے ریلوے کی ہوشرباء کرپشن اور بے ضابطگیوں کا نوٹس لے لیا ہے اب دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو کر رہے گا بلکہ یہ حقیقت بھی ظاہر ہو جائے گی کہ دودھ میں پانی ہے یا سارے کا سارا دودھ ہی کیمیکل سے بنا ہوا ہے؟ انہوں نے کہا کہ محکمہ ریلوے اور آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کا آپس میں کیا رشتہ ہے پاکستان کے عوام اس راز سے بھی پردہ اٹھتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں۔ میاں زاہد اسلام نے کہا کہ چیف جسٹس کے حکم کے مطابق اگر ریلوے کا مکمل غیر جانبدارآڈٹ ہو گیا تو لوگ پانامہ لیکس اور آف شور کمپنیوں کی بے ضابطگیاں بھول جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ سال میں ریلوے کے قیمتی وسائل اور جائیدادوں کو جس بری طرح سے لوٹا گیاماضی میں اسکی کوئی مثال نہیں ملتی۔ ٹرینوں میں برگر، انڈے اور پانی بیچنے والوں سے بھی کمیشن وصول کیا جاتا ہے۔ ریلوے کے موجودہ حکام نے کمیشن کی وصولی کیلئے بھی کمپنیاں بنا رکھی ہیں اور 24گھنٹے کارندے کمیشن وصول کرتے ہیں جب آڈٹ کا باضابطہ آغاز ہو گا تو بڑے دلچسپ انکشافات ہونگے۔
تبصرہ