نیب قوانین معطل کرنے کا مطالبہ مجرمانہ اور بیمار ذہنیت کا عکاس ہے : ڈاکٹر طاہرالقادری
احتساب اور اصلاحات کے بعد شفاف الیکشن ہوئے تو پانامہ کے چوروں کی ضمانتیں ضبط ہوں گی
سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف میں تاخیر کی وجہ اقتدار پر مسلط حکمران ہیں: سربراہ عوامی تحریک
لاہور (9 اپریل 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ اگر احتساب، اصلاحات کے بعد شفاف الیکشن ہو گئے تو پاناما کے چوروں کی ضمانتیں ضبط ہوں گی، لٹیروں کو الیکشن لڑوانے کیلئے نیب قوانین معطل کرنے کا مطالبہ شرمناک، مجرمانہ اور بیمار ذہنیت کا عکاس ہے، الیکشن سے قبل نیب کے مزید متحرک اور موثر کردار کی ضرورت ہے تاکہ گندگی کو پارلیمنٹ میں داخل ہونے سے روکا جا سکے۔ وہ عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کے ممبران سے ٹیلیفونک گفتگو کررہے تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کی اپیل پر چیف جسٹس کا نوٹس لینا خوش آئند ہے تاہم فیئر ٹرائل کیلئے فیئر تفتیش کی حیثیت خشت اول کی ہے اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تاحال غیر جانبدار تفتیش نہیں ہوئی، غیر جانبدار تفتیش اور انصاف میں تاخیر کی وجہ قاتل حکمران ہیں جو ہر مرحلہ پر انصاف کے راستے کا پتھر بنے ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس ملکی نہیں بین الاقوامی توجہ کا مرکز ہے مگر ہر مرحلہ پر ظلم اور انصاف کا قتل عام ہوا چونکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں وقت کے حکمران اور ان کی ماتحت پولیس براہ راست ملوث ہے اس لیے اہم شہادتیں اور ثبوت صفحہ مثل پر نہیں آنے دیئے گئے، ملکی تاریخ کے اہم ترین کیس کی تفتیش اور تحقیق کے دوران ملزمان سے اسلحہ برآمد کیا گیا نہ ایمونیشن کا فرانزک معائنہ کروایا گیا، پولیس کے جائے واردات پر پہنچنے کے احکامات کا ریکارڈ غائب کیا گیا اور نہ ہی آلات قتل اور ایمونیشن کی کوئی فرد مقبوضگی بنی اور نہ ہی کسی جے آئی ٹی میں مقتولین کے ورثاء، مضروبین اور چشم دید گواہان کے بیانات ریکارڈ کیے گئے جو مروجہ قانونی تقاضوں کے برعکس ہے، پولیس نے اے ٹی سی میں جو چالان پیش کیا وہ بھی قانونی تقاضوں کے برعکس تھا، ہم نے لاقانونیت کے اس رویے کو ہر موقع پر چیلنج کیا مگر قاتل حکمرانوں کے مقتدر ہونے کی وجہ سے شنوائی نہیں ہوئی پھر بھی حصول انصاف کی قانونی جنگ کو جاری رکھا ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ پنجاب کی قاتل حکومت نے اپنی بنائی جے آئی ٹی سے بھی اختلافی نوٹ غائب کیے، اہم دستاویزی ثبوت فراہم کرنے سے انکار کیا، یہاں تک کہ جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کا حصہ بعض اہم بیانات اور دستاویزات دینے سے بھی انکار کیا، یہ سارے حقائق ورثاء شہدائے ماڈل ٹاؤن چیف جسٹس کے علم میں لائیں گے اور امید ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کے حوالے سے ان اہم تقاضوں پر توجہ دی جائے گی۔
تبصرہ