ذیشان بٹ کے قتل کا مقدمہ انسداد دہشتگردی عدالت میں چلایا جائے: عوامی تحریک
چیف جسٹس کا نوٹس خوش آئند، پنجاب حکومت نے غیر سنجیدگی دکھائی: نوراللہ صدیقی مرکزی سیکرٹری اطلاعات
لاہور (6 اپریل 2018) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی نے کہا ہے کہ سمبڑیال سے تعلق رکھنے والے صحافی ذیشان بٹ کے قاتل گرفتار کیے جائیں۔ ذیشان نے جگا ٹیکس لینے کے خلاف صدائے احتجاج بلند کی، علاقہ کے عوام کو لوٹ مار سے بچانے کیلئے کلمہ حق بلند کیا جس کی پاداش میں مافیا نے اس کی جان لے لی۔ چیف جسٹس کا نوٹس خوش آئند جبکہ قاتل کی گرفتاری کے حوالے سے پنجاب حکومت نے روایتی غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ذیشان نے قاتلوں کے متعلق پوری تفصیل بیان کر دی تھی مگر پولیس نے ملزمان پکڑنے کی بجائے انہیں روپوش ہونے کا موقع دیا اور آخری لمحے تک قاتلوں کو بچایا گیا، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ قتل کی اندوہناک واردات پر چیف جسٹس سپریم کورٹ کا نوٹس خوش آئند ہے، اب امید ہے قاتل ضرور اپنے انجام سے دو چار ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت بروقت نوٹس لیتی تو قاتل کو بلاتاخیر گرفتار کیا جا سکتا تھا مگر اس معاملہ پر بھی چیف جسٹس کو نوٹس لینا پڑا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ حکمرانوں کو عوام کے جان و مال کے تحفظ کی کوئی پروا نہیں، انہوں نے ذیشان بٹ کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ میں ملوث عناصر کو گرفتار کیا جائے اور یہ مقدمہ انسداد دہشتگردی کی عدالت میں چلایا جائے۔
تبصرہ