ایمنسٹی انٹرنیشنل کشمیر میں بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب کر چکی: خرم نواز گنڈاپور
یورپی یونین انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بھارت سے تجارت بند کر دے
بھارت 70 سال کے بعد بھی کشمیری عوام کے دلوں سے آزادی کی خواہش نہیں نکال سکتا
بھارت کشمیر میں نوجوانوں کا قتل عام کررہا ہے، عرفان یوسف/ رانا تجمل حسین کا اجلاس
سے خطاب
لاہور (6 اپریل 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مقبوضہ کشمیر میں سروے کے دوران مظالم کی تصدیق کی اور بھارتی افواج کا ظلم دنیا کے سامنے بے نقاب کیا اور پھر ردعمل میں یورپی یونین نے، ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن نے بھارت کی رکنیت معطل کر دی، اس کے باوجود بھارت کی طرف سے کشمیر کو اٹوٹ انگ قرار دینا اور نہتے کشمیری عوام پر عرصہ حیات تنگ کرنا ہٹ دھرمی پر مبنی ہے، یورپی یونین انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بھارت سے تجارت بند کر دے۔
اس موقع پرایم ایس ایم کے مرکزی صدر چودھری عرفان یوسف، سیکرٹری جنرل رانا تجمل حسین، ڈپٹی سیکرٹری جنرل ذلج انقلابی، سیکرٹری انفارمیشن محب مجید، صدر سنٹرل پنجاب میاں انصر محمود، صدر لاہور یونس نوشاہی، احسان اللہ سنبل نے بھی خطاب کیا۔
صدر ایم ایس ایم عرفان یوسف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر پر قبضہ جمائے رکھنے کے حوالے سے بھارت کے پاس کوئی قانونی، اخلاقی جواز نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی قانونی اور ان کی آواز کودبانا غیر قانونی ہے، سرچ آپریشن کے نام پر کشمیری نوجوانوں کا قتل عام، چھرے والی بندوق کا استعمال اور کشمیریوں کو ہیومن شیلڈ کے طور پر استعمال کرنا انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی اور بھارتی جمہوریت کا کھوکھلا پن ہے۔
عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی و مقامی تنظیمیں نہتے اور مظلوم کشمیریوں کی آواز بنیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے اقوام متحدہ میں تسلیم کیا کہ کشمیر ایک متنازعہ خطہ ہے اور کشمیری عوام کو ان کے مستقبل کے فیصلے کا استصواب رائے کی شکل میں اختیار دیا جائے گا جس سے بھارت منحرف ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر 70 سال گزر جانے کے بعد بھی بھارت کشمیری عوام کے دلوں سے آزادی کی خواہش اور اس ضمن میں قربانی دینے کا جذبہ ختم نہیں کر سکا تو پھر وہ کشمیری عوام کے جذبہ حریت اور بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے سامنے خود کو سرنڈر کر دے، انہوں نے کہا کہ بھارت جو وسائل کشمیریوں کے جذبہ حریت کو ختم کرنے کیلئے استعمال کررہا ہے وہ وسائل اپنے عوام کی غربت کو کم کرنے اور خطہ میں امن کے قیام پر خرچ کرے، انہوں نے کہا کہ 1989 ء سے لے کر آج تک 1 لاکھ کشمیری جانوں کے نذرانے پیش کر چکے، 90 ہزار سے زائد بچے یتیم اور 23 ہزار سے زائد خواتین بیوہ ہو چکیں۔ اب کشمیری عوام پر ظلم بند ہونا چاہیے۔
تبصرہ