وزیراعلیٰ پنجاب کی رضا مندی کے بغیر کسی منصوبے میں کرپشن کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا
آشیانہ مالیاتی فراڈ میں وزیاعلیٰ کا پورا دفتر ملوث ہے: عوامی تحریک پنجاب
ایل ڈی اے چیف انجینئر کا وعدہ معاف گواہ بننا شہباز شریف کی کرپشن کا ناقابل تردید ثبوت ہے
صوبائی وزیر شیخ علاؤ الدین آشیانہ فراڈ کے ایک ایک راز سے واقف ہیں، وہ احتساب عدالت کی مدد کریں
شہباز شریف کی کابینہ کا وزیر ہونا کوئی عزت والی بات نہیں، بشارت جسپال صدر سنٹرل پنجاب
کرپشن کے خاتمہ کیلئے ’’بکروں کی ماں‘‘ کو چھری کے نیچے لانا ہو گا
لاہور (30 مارچ 2018) پاکستان عوامی تحریک پنجاب کے صدر بشارت جسپال نے کہا ہے کہ آشیانہ ہاؤسنگ سکیم مالیاتی فراڈ میں احد چیمہ کی کرپشن پکڑے جانے کے بعد چیف انجینئر ایل ڈی اے کا وعدہ معاف گواہ بننا شہباز شریف کی کرپشن کا اہم ثبوت ہے۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ وزیراعلیٰ اور ان کا پورا دفتر اس لوٹ مار میں ملوث ہے۔ آشیانہ پنجاب کا نہیں شہبازکا منصوبہ تھا جس کی براہ راست نگرانی بھی وہ خود کرتے رہے، وزیراعلیٰ کی مرضی کے بغیر کسی منصوبے میں کرپشن کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، وہ عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ میں عہدیداروں سے گفتگو کررہے تھے۔
بشارت جسپال نے کہا کہ صوبائی وزیر شیخ علاؤ الدین آشیانہ فراڈ کے ایک ایک راز سے واقف ہیں، وہ ایک طویل عرصہ اس پراجیکٹ سے وابستہ رہے اور پھر وہ الگ ہو گئے، بعدازاں شہباز شریف نے انہیں وزیر بنا دیا، شیخ علاؤ الدین چند دن کی وزارت کی بجائے قومی مفاد کے ساتھ کھڑے ہوں اور قومی دولت کی حفاظت کیلئے احتساب عدالت جو تاریخی کردار ادا کررہی ہے حقائق سے پردہ اٹھا کر اس کے ہاتھ مضبوط کریں، شہباز شریف کا وزیر ہونا کوئی عزت والی بات نہیں لیکن غریب قوم کی دولت بچانے کیلئے عدالت کے ہاتھ مضبوط کرنا انتہائی عزت اور وقار والا اقدام ہے، احد چیمہ نے شہباز شریف کی مرضی سے لوٹ مار کی اور اپنا حصہ وصول کیا، چھوٹی نہیں بڑی مچھلیوں پر جال پھینکا جائے اور انہیں کٹہرے میں لایا جائے۔ شریف مافیا ملازمین کو منہ مانگی قیمت دے کر قربانی کے بکرے بنارہا ہے مگر کرپشن ختم کرنے کیلئے بکروں کی ماں کو چھری کے نیچے لانا ہو گا۔ احد چیمہ کی کرپشن کے ثبوت سامنے آنے اور چیف انجینئر کے سلطانی گواہ بننے کے بعد کسی کو شہباز شریف کے کرپٹ ہونے پر کوئی غلط فہمی نہیں چاہیے، سانحہ ماڈل ٹاؤن میں بھی شہباز شریف نے انسداد دہشتگردی کی عدالت میں قربانی کے بکرے پیش کررکھے ہیں۔
تبصرہ