اقامہ ہولڈرز سیاستدانوں اور جھوٹی بیوروکریسی میں بھی پنجاب نمبر ون نکلا: عوامی تحریک
جھوٹ بولنے پر وزیراعظم نکالے جا سکتے ہیں تو بیوروکریٹس کیوں نہیں: میاں زاہد اسلام
اب وقت آگیا ہے پاکستان کو جھوٹی اور اقامہ ہولڈر اشرافیہ سے پاک کیا جائے: مرکزی نائب صدر
لاہور (27 مارچ 2018) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی نائب صدر میاں زاہد اسلام نے کہا ہے کہ جس ملک کا وزیراعظم اور وزراء اقامہ ہولڈر اور نیب زدہ ہوں اور 32 ہزار بیوروکریٹس جھوٹے نکلیں وہ ملک ترقی کیسے کر سکتاہے؟ سپریم کورٹ سرکاری ایوانوں کو نااہلوں، جھوٹوں اور اقامہ ہولڈروں سے واگزار کروائے۔ وہ عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ میں پارٹی عہدیداروں سے گفتگو کررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات تحقیق طلب ہے کہ افسران نے دوہری شہریت کے حوالے سے غلط بیانی سے کام کیوں لیا؟ اور سپریم کورٹ کو غلط اعداد و شمار فراہم کیوں کیے گئے؟ یہ محض دوہری شہریت چھپانے اور جھوٹ بولنے کا معاملہ نہیں بلکہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ایک ملکی سکیورٹی کا معاملہ ہے، کس قسم کے دوہری شہریت والے عناصر اہم محکموں میں گھسے ہوئے ہیں اس کی مکمل چھان بین کی ضرورت ہے، میاں زاہد اسلام نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ جھوٹی اور خائن اشرافیہ سے سرکاری ایوانوں کو پاک کیا جائے اور جنہوں نے سپریم کورٹ میں جھوٹ بولا ہے ایسے تمام بیوروکریٹس کو جھوٹ بولنے پر نوکریوں سے نکال دینا چاہیے، اگر جھوٹ بولنے پر وزیراعظم نکالے جا سکتے ہیں تو بیوروکریٹس کیوں فارغ نہیں کیے جا سکتے؟ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی جرم ہو اس میں پنجاب نمبر ون پر آتا ہے، اقامہ ہولڈرز سیاستدانوں اور جھوٹی بیوروکریسی میں بھی پنجاب نمبر ون نکلا۔
تبصرہ