کرپشن کے خاتمے کیلئے عدلیہ فیصلہ کن کردار ادا کرے: ڈاکٹر طاہرالقادری
تحریک پاکستان میں قوم کو اوپر اٹھانے والی قیادت ملی آج ’’بھٹہ‘‘ بٹھانے والے مسلط ہیں
اسلامیان برصغیر نے جو خواب دیکھے ان کی تعبیر چنددرجن لٹیرے خاندانوں نے اچک لی، خطاب
اللہ نے کرپشن اور نااہلوں سے نجات کیلئے نادر موقع دیا ہے، قوم فائدہ اٹھائے: سربراہ عوامی تحریک
لاہور (22 مارچ 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ نااہل حکمرانوں کی وجہ سے پاکستان معاشی بحران سے دوچار ہے، کرپشن کے خاتمے اور ملک کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے عدلیہ فیصلہ کن کردار ادا کرے، کرپشن کے خاتمے، آئین و قانون کی حکمرانی اور نظام کی اصلاح کیلئے قوم کی نظریں سپریم کورٹ پر ہیں۔ اللہ نے کرپشن اور نااہلوں سے نجات کیلئے نادر موقع دیا ہے، قوم فائدہ اٹھائے۔ وہ 23 مارچ یوم پاکستان کی مناسبت سے منعقدہ اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ قیادت ہی ملک اور قوم کو اوپر اٹھاتی اور ’’بھٹہ‘‘ بٹھاتی ہے، قیام پاکستان کے وقت قوم کے پاس اوپر اٹھانے والی ایماندار اور پرعزم قیادت تھی آج کرپٹ، بے ایمان اور بھٹہ بٹھانے والے سیاسی ایوانوں پر مسلط ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ اس نظام میں اداروں کی بجائے افراد کو مضبوط ہونے کے مواقع ملے، کرپٹ ایلیٹ نے آئین کو موم کی ناک کی طرح مرضی کے زاویوں پر موڑا، سیاسی، جمہوری اخلاقیات کا تمسخر اڑایا، ذات کیلئے قانون بدلے گئے، اداروں کی تضحیک کی گئی، چیک اینڈ بیلنس کے نظام کو ناکارہ بنایا گیا اور نوبت یہاں تک آ پہنچی کہ کرپٹ عناصر آج مذموم مقاصد کیلئے اداروں کو بلیک میل کررہے ہیں۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ 23 مارچ 1940ء کے دن لاکھوں اسلامیان برصغیر نے ایک ایسے آزاد اور خودمختار ملک کا خواب آنکھوں میں سجایا تھا جس کی تعبیر وہ انصاف، روزگار، عزت نفس اور سیاسی، سماجی، معاشی مساوات کی فراہمی کی شکل میں دیکھ رہے تھے مگر کروڑوں رزق حلال کمانے اور کھانے والے شہریوں کی آنکھوں سے یہ خواب چند درجن لٹیرے خاندانوں اور ان کی نالائق اولادوں نے اچک لیے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک 90 ء کی دہائی سے جدوجہد کررہی ہے کہ یہ ظالم نظام رہے گا تو ظلم اور ناانصافی بھی رہے گی، اب قوم کو یہ فیصلہ کرنا ہے کہ انہوں نے بڑے مگر مچھوں کی لوٹ مار اور کرپشن پرخاموش رہنا ہے یا پاکستان کو 21 ویں صدی کے تقاضوں کے مطابق خوشحال اور مضبوط بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلوں سے آئین کی عمل داری قائم ہوتے ہوئے نظر آئی ہے، اگر اسی طرح فیصلے ہوتے رہے تو پاکستان آئین و قانون کے ٹریک پر آجائیگا۔
تبصرہ