پنجاب حکومت ماڈل ٹاؤن کیس میں ڈی آئی جی رانا عبدالجبار کو پیش کرے: خرم نواز گنڈا پور
راؤ انوار نے گرفتاری دے دی، پنجاب کے راؤ انوار کٹہرے میں لائے
جائیں
سانحہ کے مرکزی کردار سابق آئی جی مشتاق سکھیرا سٹے آرڈر کے پیچھے چھپا ہوئے ہیں
لاہور (21 مارچ 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت ماڈل ٹاؤن کیس میں اس وقت کے ڈی آئی جی آپریشن رانا عبدالجبار کو انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کرے جو مسلسل مفرور ہیں، سابق آئی جی مشتاق سکھیرا جو سٹے آرڈر کے پیچھے چھپے ہوئے ہیں انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش ہوں۔ راؤانوار نے گرفتاری دے دی، پنجاب پولیس کے راؤ انوار کب کٹہرے میں لائے جائیں گے؟ وہ مرکزی سیکرٹریٹ میں پارٹی عہدیداروں سے گفتگو کررہے تھے۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ شہباز شریف ہر کیس میں خود کو پیش کرنے کی بات کرتے ہیں مگر سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قتل عام کا ذکر نہیں کرتے، ہماری چیف جسٹس آف پاکستان سے بار دگر درخواست ہے کہ وہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کا بھی نوٹس لیں، سانحہ کی ازسرنو نئی تحقیقات کروائی جائیں کیونکہ جسٹس باقر نجفی کمیشن رپورٹ میں جو نئے حقائق سامنے آئے ہیں ان پر تحقیق ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت انصاف کیلئے سب کی نظریں سپریم کورٹ پر ہیں۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کیلئے انتہائی صبر و تحمل کے ساتھ عدلیہ کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ ہم کسی صورت قصاص کے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ فی الوقت انصاف کیلئے پوری توجہ قانونی جدوجہد پر ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر پہلے دن سے ایک ہی موقف ہے خون کا بدلہ خون، دیت نہیں قصاص۔ شریف برادران اور رانا ثناء اللہ ماڈل ٹاؤن کیس میں سزائیں پائیں گے اور پھانسیاں چڑھیں گے۔ انہوں نے کہاکہ صوبے کی بد نصیبی ہے کہ 14 بے گناہوں کے قاتلوں میں سے ایک صوبے کا وزیراعلیٰ اور دوسرا وزیر قانون ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ چیف جسٹس شہدائے ماڈل ٹاؤن کو انصاف دلوانے کیلئے کردار ادا کریں۔ عوامی تحریک قاتلوں کے خلاف قانونی اور سیاسی جنگ لڑ رہی ہے جو انصاف کے حصول تک جاری رہے گی۔
تبصرہ