سپریم کورٹ کے فیصلے کو انتقام قرار دینا اور شیم شیم کے نعرے لگوانا توہین عدالت ہے: خرم نواز گنڈاپور
در گزر کی پالیسی سے مستقبل میں عدلیہ کے فیصلوں کو نہ ماننے کا دروازہ کھلے گا
اگر کسی جماعت کے طاقتوروں کی گرفت نہیں ہوگی تو پھر ’’چھوٹوں‘‘ کو کون روکے گا؟: سیکرٹری جنرل عوامی تحریک
لاہور (14 مارچ 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ ’’نا اہل‘‘ سپریم کورٹ کے فیصلے کو انتقام قرار دیکر عوامی جلسوں میں شیم شیم کے نعرے لگوا رہا ہے۔ عدلیہ کے خلاف آئندہ عام الیکشن لڑنے اور تحریک عدل چلانے کی مضحکہ خیز بات ہو رہی ہے۔ اس جرم کو رحم یا درگزر کے نام پر نظر انداز کرنے سے مستقبل میں عدلیہ کے فیصلوں کو نہ ماننے کا دروازہ کھلے گا اور اس سے یہ تاثر ملے گا کہ قانون صرف کمزور پر لاگو ہوتا ہے، اگر کسی جماعت کے طاقتوروں کی گرفت نہیں ہو گی تو پھر ’’چھوٹوں‘‘ کو کون روکے گا؟ اور کیسے روکے گا؟ وہ مرکزی سیکرٹریٹ میں عوامی تحریک کے عہدیداروں سے گفتگو کر رہے تھے۔
خرم نواز گنڈا پور نے کہاکہ درگزر عدلیہ اور آئین کی بالادستی کے معاملہ میں نہیں ہونی چاہیے۔ گزشتہ روز ایک وفاقی وزیر نے کہا کہ جو جوتے سیاستدانوں کو لگ رہے ہیں وہ جوتا کسی اور آئینی ادارے کے سربراہ کو بھی لگ سکتا ہے۔ اس کا کیا مطلب ہے؟ آخر اس بد تمیزی کی کوئی حد بندی ہونی چاہیے؟ چھوٹے درجے کے عہدیداروں کو توہین عدالت کی سزا مل سکتی ہے تو اس سے 100 گنا زیادہ توہین کرنے والوں پر قانون کا ہتھوڑا کیوں نہیں چل سکتا؟ انہوں نے کہاکہ درگزر کی پالیسی سے توہین عدالت کا دروازی نہ کھالا جائے، اداروں کے احترام کے بغیر ملک، جمہوریت اور ریاست اپنا وجود قائم نہیں رکھ سکتے۔
تبصرہ