نواز شریف کے ساتھ جامعہ نعیمیہ میں پیش آنیوالا واقعہ افسوسناک ہے: ترجمان عوامی تحریک
حکمران جماعت کے وزراء اور خود نواز شریف اداروں کے بارے مہذب
لب و لہجہ اختیار کریں
ختم نبوت کے قانون کو بدلنے اور رپورٹ جاری نہ کرنے پر عوام میں اشتعال ہے
لاہور (11 مارچ 2018) پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان نے کہا ہے کہ نواز شریف کے ساتھ جامعہ نعیمیہ میں پیش آنیوالا واقعہ افسوسناک ہے۔ ایسے واقعات اور ردعمل ظاہر کرنے کے طریقہ کار کی کوئی اخلاقی، جمہوری گنجائش نہیں ہے۔ ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ کچھ عرصہ سے حکومتی حلقوں کی طرف سے سیاست میں شدت پسندی کو داخل کیا جا رہا ہے یہ سلسلہ یہی پر بند ہونا چاہیے۔ ترجمان نے کہا کہ یہ بات بھی تکلیف دہ ہے کہ نواز شریف اور وفاقی وزراء اداروں، سیاسی مخالفین کے حوالے سے جارحانہ لب و لہجہ اختیار کئے ہوئے ہیں، یہاں تک کہ ختم نبوت کے قانون کو ختم کیا گیا اور پھر طویل عرصہ تک غلطی تسلیم کرنے کی بجائے اسکا دفاع کرنے کی کوشش کی گئی اور اسے سیاسی مخالفین کا پراپیگنڈہ قرار دے کر معاملہ بند گلی کی طرف دھکیلا گیا اور تاحال ختم نبوت پر بننے والی کمیٹی کی رپورٹ بھی پبلک نہیں کی گئی، اس پر اشتعال موجود ہے تا ہم جامعہ نعیمیہ میں پیش آنیوالے افسوسناک واقعہ کا کسی بھی حوالے سے دفاع نہیں کیا جا سکتا۔
ترجمان نے کہاکہ نواز شریف اور وفاقی وزراء کو محتاط اور مہذب طریقے سے عوامی اجتماعات اور ٹی وی ٹاک شوز میں مخاطب ہونا چاہیے۔ یہ بات بھی افسوسناک ہے کہ عدالتی فیصلہ آنے کے بعد حکمران جماعت اور انکے قائدین نے شدت پسندی سے کام لیا اداروں اور عوام کو مشتعل کرنے کا کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کیا۔ انہوں نے کہاکہ ہر جماعت کا لیڈر اپنے کارکنوں کیلئے محترم اور رول ماڈل ہوتا ہے۔ قائدین کے سیاسی نظریات اور نقطہ نظر سے اختلاف ہونا چاہیے مگر نقلیں اتارنا، تضحیک کرنا، سو سو لوگوں کو گولیاں مار کر مقتولین کے ورثاء کا تمسخر اڑانا اور انصاف کے عمل کو بلڈوز کرنا کسی طور درست نہیں ہے۔ ترجمان نے کہا کہ عدلیہ کے فیصلوں کی توہین اور تضحیک کی جائے گی تو پھر لاقانونیت جنم لے گی اور لوگ قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش کریں گے جو ریاست کیلئے کسی طور بھی درست نہیں۔
تبصرہ