14 لاشیں اٹھائیں، انصاف نہیں ملا پھر بھی عدلیہ سے درخواست گزار ہیں:ڈاکٹر طاہرالقادری
’’گاڈفادر‘‘ عدلیہ کی توہین نہیں تذلیل کررہے ہیں ’’درگزر‘‘ کی پالیسی مافیا کے حوصلوں کو بڑھارہی ہے
اشرافیہ کے پاس لوٹ مار کے اثاثوں کی منی ٹریل ہے نہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قتل عام کا جواز
توہین کرنیوالے سمجھتے ہیں ججز کے ہاتھ میں بندوق کی بجائے قلم ہوتا ہے اور وہ جوتے بھی نرم چمڑے والے پہنتے ہیں
لاہور (6 مارچ 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ 14 لاشیں اٹھائیں، انصاف نہیں ملا پھر بھی 4 سال سے اعلیٰ عدلیہ سے انصاف کیلئے درخواست گزار ہیں۔ ’’گاڈ فادر‘‘ اور اس کے حواری عدلیہ کی توہین نہیں تذلیل کررہے ہیں، درگزر کی پالیسی مافیا کے حوصلوں کو بڑھارہی ہے، نااہلوں کی آئینی اداروں کے بارے میں ہرزہ سرائی سے ریاست کمزور اور دشمن کا بیانیہ مضبوط ہورہا ہے، کرپٹ، قاتل اور نااہل ٹولے کی اب زبان بند ہونی چاہے، ججز کے ہاتھ میں بندوق کی بجائے قلم ہوتاہے اور وہ جوتے بھی نرم چمڑے والے پہنتے ہیں شاید اس لیے سیسیلین مافیا عدلیہ کو نشانہ بنارہا ہے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مظلوم چیف جسٹس کی توجہ کے طالب ہیں۔ وہ سنٹرل کور کمیٹی کے ممبران سے ٹیلیفون پر گفتگو کررہے تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ نااہلوں نے ریاست کے خلاف بغاوت کا اعلان کر دیا ہے اور عوام کو اداروں کے خلاف بندوق اٹھانے پر اکسایا جارہا ہے، نااہل کے حواری اب غلیظ گالیوں پر اتر آئے، ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ چار سال گزر جانے کے بعد بھی شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کو انصاف نہیں ملا، جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ میں شہباز شریف اور حواریوں کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا، دکھاوے کیلئے جن پولیس والوں کو گرفتار کیا گیا ان کے مقدمات کی فیسیں بھی شہباز حکومت نے ادا کیں اور ان کی بھرپور مالی مدد کی گئی اور آج تمام ملزمان پرکشش عہدوں پر ہیں، ہمارے پرائیویٹ استغاثے کو منظور ہوئے ایک سال گزر گیا تاحال فرد جرم تک عائد نہیں ہو سکی، اس وقت کے ڈی آئی جی آپریشنز انسداد دہشتگردی کی عدالت کی طرف سے طلب کیے جانے کے باوجود عدالت سے مسلسل غیر حاضر ہیں، شہباز حکومت نے انہیں بیرون ملک فرار کروا دیا، باقی طلب کیے گئے ملزمان انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پروٹوکول میں آتے اور قانون اور انصاف کا تمسخر اڑاتے چلے جاتے ہیں۔ جب تک قاتل اشرافیہ اقتدار میں ہیں مظلوموں کو انصاف ملنے کی امید نظر نہیں آتی، انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس ازخود نوٹس لیں اور جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ میں ذمہ دار ٹھہرائے جانے والے حکمرانوں سے تفتیش کیلئے پاناما طرز کی جے آئی ٹی بنانے کا حکم دیں، انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی تمام جماعتوں نے وزیراعلیٰ پنجاب کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کا ذمہ دار ٹھہرایا اور استعفے کا مطالبہ کیا، اشرافیہ کے پاس لوٹ مار کے اثاثوں کی منی ٹریل ہے نہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قتل عام کا کوئی جواز، پاناما لیکس کی طرز پر سانحہ ماڈل ٹاؤن کی غیر جانبدار تفتیش کیلئے بااختیار جے آئی ٹی بن جائے تو شریف برادران کو پھانسی کے پھندوں تک جانے سے کوئی نہیں روک سکے گا۔
تبصرہ