وزیر اعظم کو بتانا ہوگا کس نے کس کو کس لیے گمنام کالز کیں؟ خرم نواز گنڈا پور
الیکشن کمیشن نے سینٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ کا نوٹس نہ لے کر
ذمہ داریوں سے راہ فرار اختیار کی
سینٹ الیکشن کے بارے میں مشہور ہو چکا کھرب پتی اربوں دے کر سینٹ کے ممبر بن جاتے
ہیں
لاہور (3 مارچ 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ وزیراعظم بتائیں کس نے کس کو کس لیے گمنام کالز کیں؟ وزیر اعظم کے منصب پر بیٹھے ہوئے طاقتور شخص کو دو ٹوک بات کرنی چاہیے، اگر وزیراعظم بھی بے بسی کا مظاہرہ کریں گے تو پھر ملک کا کیا بنے گا؟ ان کے پاس آئی بی ہے جو بتا سکتی ہے گمنام کالز کہاں سے آ رہی ہیں اور اگر وزیراعظم یہ سنگین کارروائیوں سے پردہ نہیں اٹھائیں گے تو پھر وہ غداری کے مرتکب ہوں گے، سینٹ الیکشن میں الیکشن کمیشن نے ہارس ٹریڈنگ اور خریدو فروخت کی خبروں پر نوٹس نہ لے کر اپنی ذمہ داریوں سے راہ فرار اختیار کی۔ گمنام کالز اور الیکشن کمشن کی خاموشی کی اعلیٰ سطحی تحقیقات ہونی چاہییں۔ وہ عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ میں پارٹی عہدیداروں سے گفتگو کر رہے تھے۔
خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ پارلیمنٹ کو لعن طعن اس لیے کیا جاتا ہے کہ یہاں پر آنیوالوں کے بارے میں آنکھیں بند کی جاتی ہیں ان کے ذرائع معاش کے بارے میں باز پرس نہیں کی جاتی، الیکشن کمیشن کا سوالنامہ جو اس ضمن میں فارم کی شکل میں موجود تھا پارلیمانی قوتوں نے اسے ختم کر دیا، سینٹ الیکشن کے بارے میں مشہور ہو چکا ہے کہ کھرب پتی سے اربوں لے کر انہیں سینٹ کے ٹکٹ دیئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ کے احترام کی بات کرنیوالے بتائیں انہوں نے کتنے کارکنوں کو سینٹ کا ٹکٹ دیا؟ خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ اسی لیے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری موجودہ نظام کو ظالم نظام کہتے ہیں اور اسے بدلے بغیر پاکستان کوترقی کی شاہراہ پر گامزن نہیں کیا جاسکتا، خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ انتخابی اصلاحات ایکٹ کے حوالے سے سپریم کورٹ نے شاندار فیصلہ دیا جس پر ہم انہیں مبارکباد پیش کرتے ہیں، انہوں نے کہا چیف جسٹس سانحہ ماڈل ٹاؤن کا بھی نوٹس لیں، یہاں بھی 14 لاشیں انصاف کی منتظر ہیں۔
دریں اثناء تحریک منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین 4 مارچ کو فیصل آباد میں ورکرز کنونشن سے خطاب کریں گے جبکہ صدر منہاج القرآن نارووال میں ورکرز کنونشن سے خطاب کریں گے اور منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے زیراہتمام شروع کئے گئے تعلیمی اور فلاحی منصوبوں کا دورہ کریں گے۔
تبصرہ