ن لیگ کے جلسے میں خاتون سے بدتمیزی پر پاکستان عوامی تحریک کا شدید ردّ عمل
خواتین کو قتل کرنیوالوں کے نزدیک خواتین کو دھکے دینا کوئی جرم نہیں ہے: نور اللہ
صدیقی
ن لیگ کے کارکنوں کی آج تک کوئی سیاسی، اخلاقی تربیت نہیں کی گئی
شریف برادران کی سیاست ہی ظلم اور زیادتی کے سہارے قائم ہے: ترجمان عوامی تحریک
لاہور (27 فروری 2018) ترجمان پاکستان عوامی تحریک نور اللہ صدیقی نے پتوکی میں ن لیگ کے جلسے میں خاتون سے بد تمیزی کے افسوسناک واقعہ پر شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ خواتین کو قتل کرنیوالوں کے نزدیک خواتین کو دھکے دینا تو کوئی جرم ہی نہیں ہے۔ ن لیگ کے کارکنوں کی آج تک کوئی سیاسی واخلاقی تربیت ہی نہیں ہوئی ہے، اپنے ردّ عمل میں انہوں نے کہا کہ اداروں کو گالیاں دینے والے لیڈروں کے کارکنوں سے خواتین کو دھکے دینے کی امید ہی رکھی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لکھ کر دیتے ہیں کہ خاتون کو دھکے دینے والوں کے خلاف پنجاب حکومت کوئی کارروائی نہیں کرے گی۔ شریف برادران کی کوئی اسلامی، اخلاقی، سیاسی، جمہوری روایت ہے ہی نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ماڈل ٹاؤن میں قوم کی بیٹیوں شازیہ مرتضیٰ اور تنزیلہ امجد کو شریف برادران کے ایماء پر پنجاب پولیس نے بالوں سے نوچا، ان کے دوپٹے چھینے، چہروں پر گولیاں برسائیں اور پھر جان سے مار دیا۔ نور اللہ صدیقی نے کہا کہ قاتل، کرپٹ اور ظالم حکمرانوں کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کے افسوسناک واقعات پر شرم وحیاء ہوتی تو مزید کسی قوم کی بیٹی پر ظلم نہ کرتے، مگر شریف برادران کی سیاست ہی ظلم اور زیادتی کے سہارے قائم ہے، انہوں نے کہا کہ انتہاپسند حکمرانوں کی خواتین کے حوالے سے سوچ آج بھی امتیازی ہے۔
تبصرہ